خدا کی نظر میں روئے زمین کا سب سے زیادہ بہتر حصہ وہ ہے جس پر مسجد تعمیر کی جائے، خدا سے پیار رکھنے والے کی پہچان یہ ہے کہ وہ مسجد سے بھی پیار رکھتے ہیں، قیامت کے ہولناک دن میں جب کہیں کوئی سایہ نہ ہوگا خدا اس دن اپنے اس بندے کو اپنے عرش کے سائے میں رکھے گا جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہو۔۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے،
اور وہ شخص عرش کے سائے میں ہوگا جس کا دل مسجد میں اٹکا رہتا ہو مسجد کی خدمت کیجیئے اور اس کو آباد رکھیئے مسجد کی خدمت کرنا اور اس کو اباد رکھنا ایمان کی علامت ہے۔۔
خدا کا ارشاد ہے۔۔۔
إنما يعمر مساجد الله من آمن بالله واليوم الآخر۔۔
خدا کی مسجدوں کو وہی لوگ اباد رکھتے ہیں جو خدا پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں۔۔
فرض نمازیں ہمیشہ مسجد میں جماعت سے پڑھیئے مسجد میں جماعت اور اذان کا باعدہ نظام رکھیئے اور مسجد کے نظام سے اپنی پوری زندگی کو منظم کیجیئے مسجد ایک ایسا مرکز ہے کہ مومن کی پوری زندگی اس کے گرد گھومتی ہے۔۔
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔۔
مسلمانوں میں بعض لوگ وہ ہیں جو مسجد میں جمے رہتے ہیں، اور وہاں سے ہٹتے نہیں ہیں” فرشتے ایسے لوگوں کی ہم نشین ہوتے ہیں اگر یہ لوگ غائب ہو جائے تو فرشتے ان کو تلاش کرتے پھرتے ہیں، اور اگر بیمار پڑ جائے تو فرشتے ان کی بیمار پرسی کرتے ہیں، اور اگر کسی کام میں لگے ہو تو فرشتے ان کی مدد کرتے ہیں، مسجد میں بیٹھنے والا خدا کی رحمت کا منتظر ہوتا ہے۔۔
مسجد میں نماز کے لیے ذوق و شوق سے جایئے” نبی نے فرمایا ”صبح وہ شام مسجد میں نماز کے لیے جانا ایسا ہے جیسا جہاد کے لیے جانا، اور یہ بھی فرمایا جو لوگ صبح کے اندھیرے میں مسجد کی طرف جاتے ہیں قیامت میں ان کے ساتھ کامل روشنی ہوگی، اور یہ بھی فرمایا” نماز باجماعت کے لیے مسجد میں جانے والے کا ہر قدم ایک نیکی کو واجب کرتا ہے اور ایک گناہ کو مٹا دیتا ہے۔۔
مسجد کو صاف ستھراررکھیئے۔۔ مسجد میں جھاڑو دیجیئے، خوشبو سلگا یئے خاص طور پر جمعہ کے دن مسجد کو خوشبو میں بسانے کی کوشش کریں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے” مسجد میں جھاڑو دینا مسجد کو پاک صاف رکھنا مسجد کا کوڑا باہر پھینکنا مسجد میں خوشبو سلگانا بالخصوص جمعہ کے دن مسجد کو خوشبو میں بسانا جنت میں لے جانے والا کام ہے۔۔
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا” مسجد کا کوڑا صاف کرنا حسین آنکھوں والی حوروں کا مہر ہے۔۔۔
مسجد کو جاتے وقت ڈرتے لرزتے ہوئے جائیے، داخل ہوتے وقت مسجد کی دعا پڑھیے،مسجد میں خاموش بیٹھ کر اس طرح ذکر کیجیئے کہ خدا کی عظمت وہ جلال اپ کے دل پر چھایا ہوا ہو ہنستے بولتے غفلت کے ساتھ مسجد میں داخل ہونا غافلوں اور بے ادبوں کا کام ہے جن کے دل خدا کے خوف سے خالی ہیں بعض لوگ امام کے ساتھ رکوع میں شریک ہونے اور رکعت انے کے لیے مسجد میں دوڑتے ہیں یہ بھی مسجد کے احترام کے خلاف ہے رکعت ملے یا نہ ملے سنجید گی ،وقار اورعاجزی، کے ساتھ مسجد میں چلئے اور بھاگ دوڑ سے پرہیز کیجیئے ۔۔۔
مسجد میں سکون سے بیٹھیئے اور دنیا کی باتیں نہ کیجیئے مسجد میں شور مجانا، مذاق کرنا، بازار کی حالات پوچھنا اور بتانا، دنیا کے حالات پر تبصرہ کرنا، اور خرید و فروخت کا بازارگرم کرنا، مسجد کی بے حرمتی ہے مسجد خدا کی عبادت کا گھر ہے اس میں صرف عبادت کیجیئے۔۔۔
مسجد کو گزر گاہ نہ بنائیے مسجد کے دروازے میں داخل ہونے کے بعد مسجد کا یہ حق ہے کہ آپ اس میں نماز پڑھیں یا بیٹھ کر ذکر اور تلاوت کریں ۔۔
اگر اپ کی کوئی چیز کہیں باہر گم ہو جائے تو اپ اس کا اعلان مسجد میں نہ کیجئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں اگر کوئی شخص اس طرح اعلان کرتا تو اپ ناراض ہوتے اور یہ کلمات فرماتے” خدا تجھ کو تیری کمی ہوئی چیز نہ ملائے۔۔
مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے دایاں پاؤں رکھیئے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجیے پھر یہ دعا پڑھیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے” جب تم میں سے کوئی مسجد میں ائے تو پہلے نبی پر درود بھیجیے اور پھر یہ دعا پڑھیے۔۔
الصلاة والسلام عليك يا رسول الله۔۔ اللهم افتح لي ابواب رحمتك
اور مسجد میں داخل ہونے کے بعد دو رکعت نفل پڑھیے ان تحیۃ المسجد کہتے ہیں، اس طرح جب کبھی سفر سے واپس سی ہو تو سب سے پہلے مسجد پہنچ کر دو رکعت نفل پڑھیں اور اس کے بعد اپنے گھر جائیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی سفر سے واپس اتے تو پہلے مسجد میں جا کر نفل پڑھتے اور پھر اپنے گھر تشریف لے جاتے۔۔۔
مسجد سے نکلتے وقت بایاں پاؤں باہر رکھے اور یہ دعا پڑھے۔۔
الصلاة والسلام عليك يا رسول الله۔۔۔ اللهم اني اسالك من فضلك ورحمتك