نیند کے حیرت انگیز راز- اور اللہ تعالیٰ کی قدرت

نیند کے حیرت انگیز راز- اور اللہ تعالیٰ کی قدرت نیند کے حیرت انگیز راز- اور اللہ تعالیٰ کی قدرت

*نیند کے حیرت انگیز راز اور اللہ تعالیٰ کی قدرت*

انسان کی زندگی کا تقریباً ایک تہائی حصہ نیند میں گزرتا ہے۔ یہ محض ایک سکون دینے والی کیفیت نہیں بلکہ جسم اور روح کے لیے اللہ کی طرف سے عطا کردہ ایک عظیم نعمت ہے۔ نیند کے اندر ایسے حیرت انگیز نظام کارفرما ہیں جو انسان کی صحت اور بقا کے لیے ضروری ہیں۔

اونچائی سے گرنے کا احساس

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان نیند میں جانے لگتا ہے اور اچانک یوں محسوس کرتا ہے جیسے وہ کسی اونچی جگہ سے گر رہا ہو۔ پھر جھٹکے سے پورا جسم حرکت کر جاتا ہے۔

اسے سائنس میں “Hypnic Jerk” کہا جاتا ہے۔ یہ لمحہ اس وقت آتا ہے جب جسم سکون کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے، دل کی دھڑکن آہستہ ہو رہی ہوتی ہے اور دماغ نیند کے مرحلے میں داخل ہونے لگتا ہے۔

یہ کیفیت دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ دماغ ہر لمحہ جسم کی نگرانی کر رہا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسے ایک خودکار نظام کے تحت بنایا ہے۔

نیند کے مراحل

سائنس دان بتاتے ہیں کہ نیند کے بنیادی طور پر دو بڑے مرحلے ہیں:

  1. NREM Sleep (Non-Rapid Eye Movement) – اس میں جسم سکون پاتا ہے، دل کی رفتار سست ہوتی ہے اور توانائی بحال ہونا شروع ہوتی ہے۔
  2. REM Sleep (Rapid Eye Movement) – اس مرحلے میں خواب زیادہ دیکھے جاتے ہیں، دماغ سرگرم رہتا ہے اور یادداشت و سیکھنے کی صلاحیت مضبوط ہوتی ہے۔

یہ دونوں مراحل بار بار بدلتے رہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے یہ نظام اس طرح بنایا ہے کہ جسم اور دماغ دونوں توازن میں رہیں۔

کروٹیں بدلنے کا قدرتی نظام

انسان رات بھر میں کئی بار کروٹیں بدلتا ہے۔ ایک عام شخص اوسطاً 40 سے 50 مرتبہ کروٹ لیتا ہے۔ یہ صرف حرکت نہیں بلکہ ایک حفاظتی عمل ہے۔ اگر انسان مسلسل ایک ہی پوزیشن پر لیٹا رہے تو جسم کے نچلے حصے میں دباؤ بڑھنے لگتا ہے اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

قرآن پاک میں اہلِ کہف کے ذکر میں اسی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے:

وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِينِ وَذَاتَ الشِّمَالِ

(سورۃ الکہف، آیت 18)

ترجمہ:

“اور ہم انہیں دائیں اور بائیں کروٹ دلواتے رہے۔”

نیند کے حیرت انگیز راز- اور اللہ تعالیٰ کی قدرت
نیند کے حیرت انگیز راز- اور اللہ تعالیٰ کی قدرت

یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ کروٹ بدلنا صرف جسمانی ضرورت نہیں بلکہ ایک ربانی نظام ہے۔

تھوک نگلنے کا حفاظتی انتظام

نیند کے دوران لعاب منہ میں جمع ہوتا رہتا ہے۔ دماغ فوراً پیغام دیتا ہے، زبان حرکت کرتی ہے، سانس کی نالی لمحاتی طور پر بند ہوتی ہے اور لعاب معدے میں چلا جاتا ہے۔ اگر یہ نظام نہ ہو تو انسان سوتے ہوئے دم گھٹنے سے مر سکتا ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے یہ ذمہ داری خود اپنے ہاتھ میں رکھی ہے۔

سانس کا نظام

سوتے وقت انسان کا سانس لینے کا عمل بھی مکمل طور پر خودکار ہو جاتا ہے۔ ہم کبھی نہیں سوچتے کہ نیند میں بھی دل دھڑک رہا ہے، پھیپھڑے سانس لے رہے ہیں اور خون پورے جسم میں گردش کر رہا ہے۔ اگر یہ سب عمل ہماری مرضی کے سپرد ہوتے تو ہم ایک لمحہ بھی زندہ نہ رہ سکتے۔

نیند اور یادداشت

سائنس یہ بھی بتاتی ہے کہ نیند کے دوران دماغ پورے دن کی یادوں کو ترتیب دیتا ہے۔ جو باتیں اہم ہوتی ہیں وہ یادداشت میں محفوظ کر دی جاتی ہیں اور غیر ضروری معلومات کو دماغ خارج کر دیتا ہے۔ یہ سب اس بات کا ثبوت ہے کہ نیند صرف آرام نہیں بلکہ ذہنی نشوونما کے لیے بھی ضروری ہے۔

نتیجہ

نیند کے یہ حیرت انگیز نظام ہمیں بار بار یاد دلاتے ہیں کہ انسان کتنا بے بس ہے اور اللہ تعالیٰ کتنا بڑا محافظ ہے۔ وہی ہے جو نیند کے دوران بھی ہمارے جسم اور روح کو سنبھالے رکھتا ہے۔

الحمد للہ، جب ہم جاگتے ہیں تو یہ ایک نئی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی کریم ﷺ سونے سے پہلے دعا پڑھتے اور جاگنے کے بعد فرماتے:

“تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں موت (نیند) کے بعد زندگی بخشی، اور اسی کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔”

=================================================================================

سورة المؤمنون

ملاقات کے اداب 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *