اہل  عرب کی خصوصیات

عرب کے لوگ عرب کے لوگ

اہل  عرب کی خصوصیات

ایک عرب قبیلے کے شیخ کو جب معلوم ہوا کہ اس کے جانوروں میں سے ایک مرغا غائب ہے تو اس نے فوری طور پر اپنے ملازم گمشدہ مرغے کی تلاش میں ادھر ادھر دوڑائے‘ خود بھی ٹیلوں پر چڑھ کر دیکھا لیکن مرغا نہ ملا۔ رات گئے تک جاری رہنے والی یہ تلاش ختم ہوگئی ‘ کسی ملازم نے کہا‘ کوئی بھیڑیا مرغے کو لے گیا ہوگا۔ اس پر شیخ نے مرغے کے پروں کا مطالبہ کرڈالا تو ملازم اپنا سا منہ لے کر رہ گیا۔ اگلے روز شیخ نے اونٹ ذبح کروائے اور تمام قبیلے والوں کو کھانے سے پہلے مرغے کی تلاش میں مدد کی درخواست کی۔ سب لوگ حیرت زدہ تھے کہ اتنا امیر آدمی اور ایک مرغے کے لیے بے چین۔ قبیلے والوں نے شیخ کی درخواست سنی اَن سنی کی اور کھانا کھا کر چلے گئے۔ چند دن بعد قبیلے میں سے کسی کی بکری گم ہوئی تو شیخ نے ایک بار پھر اونٹ ذبح کیا‘ قبیلے والوں کو بلایا اور مرغے کی تلاش میں مدد کی درخواست کی۔ اس بار قبیلے والوں میں سے چند ایک نے تو اسے پاگل پن سے تعبیر کیا کہ معاملہ بکری کا ہے اوربات مرغا تلاش کرنے کی ہو رہی ہے۔ خود شیخ کے بیٹوں نے گھر آئے مہمانوں سے والد کے طرزِعمل کی معذرت کی اور بات رفع دفع ہوگئی۔ کچھ عرصہ گزرا کہ ایک اونٹ غائب ہوگیا۔ شیخ نے پھر وہی کیا‘ اونٹ ذبح ہوا‘ دعوت ہوئی اوراور گمشدہ مرغے کو ڈھونڈنے کی ترغیب دی۔ اب کی بار تو لوگوں نے دھمکی ہی دے ڈالی کہ اگر شیخ نے پاگل پن کی یہ باتیں جاری رکھیں تو سرداری سے معزول کردیاجائے گا۔ شیخ نے یہ ماحول دیکھا تو چپ سادھ لی۔ مہینہ بھر گزرا ہوگا کہ قبیلے کی ایک نوجوان لڑکی غائب ہوگئی۔لڑکی کا غائب ہونا قبیلے والوں کی غیرت پر تازیانہ تھا۔ اب کی بار شیخ نے پھر وہی کیا۔ لوگ اکٹھے ہوئے تو انہیں اپنے مرغے کی تلاش پر قائل کرنے لگا۔یہ سن کر لوگوں نے اسے خوب برا بھلا کہا اور لڑکی کی تلاش میں نکل گئے۔ کھوجیوں کی خدمات حاصل کی گئیں‘ کنوؤں میں جھانکا گیا‘ نوجوانوں کی ٹولیاں دور دور تک نکل گئیں ۔ آخرکار کسی نے خبر دی کہ فلاں پہاڑ کے ایک غار میں کچھ لوگ پوشیدہ طور پر رہ رہے ہیں۔ قبیلے والوں نے اس غار پر چھاپہ مارا تومعلوم ہوا کہ یہ ڈاکوؤں کا بسیرا ہے اور انہی نے لڑکی اغوا کی تھی۔ اس غار کے قریب سے ہی گمشدہ اونٹ‘ بکری اور شیخ کے مرغے کی باقیات بھی مل گئیں۔ لڑکی مل جانے کے بعد لوگوں کو خیال آیا کہ دراصل شیخ اپنے مرغے کی بازیابی کے لیے نہیں بلکہ انہیں کسی بڑے نقصان سے بچانے کے لیے ان سے مدد مانگ رہا تھا۔

اس حکایت کا پس منظر تو یقینا عرب ہے لیکن اس کا سبق عالمگیر ہے‘ جو اسی طرح کی سینکڑوں کہانیوں اور ضرب الامثال میں لپیٹ کرپچھلی نسل نے اگلی نسل تک پہنچا دیا ہے‘ یعنی جب تک پہلی غلطی کو درست نہیں کیا جاتا‘ کچھ بھی ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ تباہی کسی ایک غلطی کا نتیجہ نہیں ہوتی بلکہ اپنی غلطی کو حکمت عملی سمجھ لینے سے ہوتی ہے ۔


  طہارت کے مسائل

2 thoughts on “اہل  عرب کی خصوصیات

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *