تین آدمیوں،انسان اور ہرن کی کہانی

تین آدمیوں تین آدمیوں

پہلی کہانی 

تین آدمیوں کی کہانی

      تین آدمیوں،انسان اور ہرن کی کہانی

ایک دفعہ کی بات ہے، تین آدمی ایک طویل سفر پر نکلے۔ وہ ایک دوسرے کوبھی زیادہ نہیں جانتے تھے، لیکن تینوں کی منزل ایک ہی تھا، اس لیے ساتھ چلنے لگے۔

راستے میں انہیں ایک سنسان مقام پر ایک چیزنظرآئی، جس میں سونا بھرا ہوا تھا۔ تینوں کی آنکھیں چمکنے لگیں، خوشی کی انتہا نہ رہی۔

انہوں نے فیصلہ کیا کہ تھوڑا آرام کرلے تے ہیں، اور پھر سونا آپس میں برابر تقسم کرلے گے۔ ان میں سے ایک شخص بولا، “میں قریبی گاؤں سے کھانے پینے کا سامان لے آتا ہوں۔ تم دونوں یہاں پر سونا سنبھالو۔”

وہ شخص چل دیا،مگر راستے میں اس کے دل میں لالچ آ گئی۔ اُس نے سوچا، “کیوں نہ میں ان دونوں کو زہر دے کر مار دوں، تاکہ سارا سونا میرا ہو جائے۔” اُس نے کھانے میں زہر ملا دیا۔

ادھر،دونوں ساتھیوں نے بھی ایک سازش رچی۔ انہوں نے کہا، “جب وہ واپس آئے گا، تو ہم اُسے مار دیں گے اور سونا آپس میں تقسم کرلے گے۔”

جب وہ شخص کھانے کے ساتھ واپس آیا، تو دونوں نے اُسے مار دیا۔ پھر انہوں نے وہی زہریلا کھانا کھا لیا… اور تھوڑی ہی دیر میں دونوں بھی مر گئے۔

آخر میں وہ سونا وہیں پڑا رہ گیا… اور تینوں آدمی اپنی اپنی لالچ کی بھینٹ چڑھ گئے۔

سبق 
لالچ انسان کو تباہ کر دیتی ہے۔ اگر وہ لوک ایمانداری سے سونا بانٹ لیتے تو زندہ بھی رہتے اور خوش بھی ہوتے۔

دوسری کہانی   

انسان اور زخمی ہرن

انسان اور زخمی ہرن

ایک دفعہ کی بات ہے، ایک شخص جنگل سے جا رہا تھا۔ اسی دفعہ اُس نے ایک زخمی ہرن کو دیکھا جو جھاڑیوں میں کراہ رہا تھا۔ اُس کا ایک پاؤں بہت  زخمی تھا اور ہرن چلنے سے مجبور تھا، ادمی کو اُس پر ترس آیا۔ وہ اُس کے پاس گیا، تھوڑا ڈرا، لیکن ہرن نے مزاحمت نہ کی۔

اُس نے ہرن کا زخم صاف کیا، اپنے بدن سے کپڑے کا ٹکڑا پھاڑ کر اُس پر پٹی باندھی، اور اُسے پانی پلایا۔ پھر اُس نے ہرن کو اٹھا کر ایک محفوظ جگہ پر  منتقل کیا، کچھ دن تک اُس کی تیمارداری کی۔ ہرن آہستہ آہستہ صحت یاب ہو گیا اور ایک دن جنگل کی طرف لوٹ گیا۔

کئی دنوں بعد وہی انسان ایک بار پھر اُسی جنگل میں آیا۔ اچانک ایک شکاری اُس پر حملہ کرنے ہی والا تھا کہ ایک ہرن جھاڑیوں سے نکل کر اُس کے اور شکاری کے درمیان آ گیا۔ شکاری چونک گیا اور موقع کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے انسان نے خود کو بچا لیا۔ شکاری بھاگ نکلا۔

جب انسان نے غور سے دیکھا تو وہی ہرن تھا جس کی اُس نے مدد کی تھی۔

سبق : نیکی کبھی ضائع نہیں جاتی۔ چاہے ہم کسی انسان یا جانور کی مدد کریں، وقت آنے پر وہ نیکی لوٹ کر ضرور آتی ہے۔

======================

اپنی اولاد کو بہادری کی تربیت دیجئے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *