حجاب کا مزاق

  حجاب کا مزاق   حجاب کا مزاق

  حجاب کا مزاق

(یہ پوسٹ نوجوان لڑکیوں کےلے)

آج کل ایک نیا  طریقہ  نکلا ہوا ہے جیسے کہ لڑکیاں حجاب (برقع ) پہنتی ہیں تو برقعے کے پچھلے حصے کا جو کپڑا ہوتا ہے جو کمر کو ڈھانپتا ہے اس حصے پر ۔۔۔بیلٹ۔۔۔ لگا دی گئی ہیں جس کو لڑکیاں۔۔۔۔۔  مضبوط ۔۔۔۔کر کے باندھ دیتی ہیں جس سے کمر کی لمبائی، چوڑائی برقع پہننے کے باوجود بھی ظاہر ہورہی ہوتی.

میرا ان لڑکیوں سے سوال ہے کہ آپ کیوں خود کے ساتھ اور اپنے دین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہیں اگر دین پر عمل کرنا ہے تو پورا پورا کریں اس طرح منافقت کرنا اچھی بات نہیں کہ برقع بھی پہننا ہے اور اسی برقعے میں سے جسم کی بناوٹ کو بھی ظاہر کرنا ہے تو پھر کیا فائدہ ایسا پردہ کرنے کا؟؟؟

اور والدین کو بھی چاہیے کہ اپنی بچیوں کو اس طرح کا لباس پہنائیں جس سے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپا جا سکے۔

مجھے امید ہے جو بھی لڑکی میری یہ پوسٹ پڑھے گی وہ دوبارہ کبھی بھی اس طرح کا لباس نہیں پہنے گی .

    ان شاء اللہ۔۔

  حجاب کا مزاق

آج کل کی نوجوان نسل نے پردے کو کیا بنا لیا ہے ، میری سمجھ میں نہیں آتا یہ پردے کی کونسی شکل ہے ؟

ابھی پچھلے دنوں کی بات ہے ایک کلینک میں جانا ہوا، کافی رش تھا تو نمبر لیکر ایک طرف بیٹھ کر اپنی باری کا انتظار کرنے لگا ،،،،،،

اتنے میں تین نوجوان لڑکیاں بھی کلینک میں داخل ہوئیں، خوبصورت میکسی نما عبایا پہنے ہوئے ،بالکل چست آستینیں، گلے اور آستینوں پر بہت خوبصورت کام بنا ہوا

  حجاب کا مزاق

سر پہ بڑی خوبصورتی اور نفاست سے چھوٹا سا اسکارف لپیٹا ہوا۔ سر پہ بائیں طرف اسکارف کے اوپر ایک نگینوں سے مزین پن لگائی ہوئی ۔۔۔

اسکارف اتنا چھوٹا کہ بمشکل چہرے سے تھوڑا سا نیچے گلے تک آرہا تھا ۔

اتنا بھی نہیں تھا کہ سینے کو تو ڈھانپ لے۔ عبایا ایسا کہ جسم کے سب نشیب وفراز کو واضح کررہا تھا، اسکارف صرف خوبصورتی کے لئے پہنا گیا جس میں چہرہ بھی کھلا ہوا تھا ۔

آنکھیں گویا نین کٹارے،،، سرمہ ،کاجل، لائنر اور ہونٹوں پر لپ اسٹک،،،،،،

دل میں درد کی ایک لہر سی اٹھی، پردے کے نام پر ایسی بے حیائی،،،؟

ایسے پردے کو تو خود پردے کی ضرورت ہے

  حجاب کا مزاق

اور کچھ خواتین جو تھوڑا سا چہرے کو ڈھانپنے کا اہتمام کر بھی لیتی ہیں مگر سینے انکے بھی کھلے ہوئے ہوتے ہیں،،، برقعے ایک سے بڑھ کر ایک اسٹائلش،،،، نت نئے ڈیزائن، کڑھائی، کٹ ورک، موتی ،نگینے ، رنگوں سے بھرپور،،،،،

پردے اور حجاب کے نام پر کیسے کیسے فیشن متعارف کرائے جارہے ہیں کہ وہ بجائے عورت کو ڈھانپنے کے مزید عیاں کر رہے ہیں ۔ نا دیکھنے والا بھی دیکھنے پر مجبور ہوجائے۔

ہر ایک نظر کو دعوت نظارہ دیتے ہوئے حجاب

ہماری خواتین نے برقعے اور حجاب کو بھی فیشن کے طور پر اپنالیا 

حسن اور خوبصورتی کے مقابلے 

ایک دوسرے سے آگے نکل جانے کی دوڑ 

سب میں نمایاں نظر آنے کا جذبہ 

فیشن کا حد سے بڑھتا شوق 

 !افسوس صد افسوس 

میری قابلِ احترام بہنو!!! یہ کس راستے پر چل پڑی ہو،، یہ وہ راستہ ہے جسے شیطان نے ہماری نظروں میں مزین کر کے دکھا دیا ہے،،،

ذرا سوچیں تو سہی کیا یہ وہی پردہ ہے قرآن نے جس کا حکم دیا ہے؟؟؟

 يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا

سورۃ الأحزاب. 59

*اے نبی! اپنی بیویوں، اپنی بیٹیوں اور مومنوں کی عورتوں سے کہ دیجیے کہ وہ اپنی چادروں کے پلو اپنے اوپر لٹکا لیا کریں. اس طرح زیادہ توقع ہے کہ وہ پہچان لی جائیں اور انہیں ستایا نہ جائے اور اللہ تعالٰی معاف کرنے والا، رحم کرنے والا ہے.*

قرآن جس پردے کا حکم دیتا ہے وہ تو مومن عورتوں کی زیب و زینت کو چھپانے کے واسطے ہے، تاکہ پہچان لی جائیں کہ یہ شریف باحیا عورتیں ہیں، ان پر کوئی میلی نظر نہ ڈالے،،،،

a عَنْ عَائِشَة رَضِیَ اﷲُ عَنْها قَالَتْ کَانَ الرُّکْبَانُ یَمُرُّوْنَ بِنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُوْلِ اﷲِ ﷺ مُحْرِمَاتٌ فَاِذَا حَاذَوْا بِنَا سَدَلَتْ اِحْدَانَا جِلْبَابَھَا مِنْ رَأْسِھَا عَلٰی وَجْھِھَا فَاِذَا جَاوَزُوْنَا کَشَفْنَاہُ (سنن ابی داود:۱۸۳۳)

”حضرت عائشہ ؓسے روایت ہے’وہ فرماتی ہیں کہ (حج کے دوران) قافلے ہمارے پاس سے گزرتے تھے اور ہم اللہ کے رسول کے ساتھ حالتِ احرام میں ہوتی تھیں، پس جب وہ ہمارے پاس سے گزرتے تو ہم اپنے جلباب اپنے سر سے اپنے چہرے پر لٹکالیتی تھیں اور جب وہ قافلے آگے گزر جاتے تو ہم اپنے چہرے کو کھول دیتی تھیں۔”

اعتراض:بعض لوگوں نے اس حدیث کو ازواج مطہرات کے ساتھ خاص کیا ہے ۔

جواب:اس حکم کو ازواجِ مطہرات کے ساتھ خاص کرنا درست نہیں،کیونکہ حضرت عائشہؓ نے حدیث میں صرف اپنا طرزِ عمل بیان نہیں کیا،بلکہ رسول اللہ  کے ساتھ سفرِ حج کے دوران جتنی بھی خواتین ہوتی تھیں ان سب کے بارے میں بتلایا ہے کہ قافلوں کے قریب سے گزرنے پر وہ اپنے چہرے اپنی چادروں سے ڈھانپ لیتی تھیں۔ یہ “حدیث عام ہے   خاص نہیں “

  حجاب کا مزاق

مگر آج کل جو کچھ پردے اور حجاب کے نام پر ہمارے سماج میں ہورہا ہے اگر اسے نہ روکا گیا تو پردہ خود ایک مذاق بن کر رہ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

برقع پہننے کا مطلب کیا ہے، اسکارف پہننے کا مطلب کیا ہے ۔۔۔ کیا دوسروں کی توجہ خواہ مخواہ اپنی طرف مبذول کرانا ،،،، ؟

جس طرح کے عبایا اور اسکارف ہم نے استعمال کرنا شروع کردیئے ہیں، کیا یہ واقعی پردے کے تقاضوں کو پورا کر رہے ہیں، یا ہم نے حجاب کے نام پر ایک اور زیب و زینت اختیار کر لی ہے،،،؟

  حجاب کا مزاق

اس طرح کے حجاب کا آخر مقصد کیا ہے؟ ہم کس کو خوش کررہے ہیں؟ کس کو متاثر کرنا چاہتے ہیں؟

ذرا اپنے دلوں کو ٹٹولیں تو سہی،

کیا یہ پردہ ہم اللہ کو خوش کرنے کے لئے کر رہے ہیں؟

کیا یہ پردہ ہمارے ایمان کے تقاضوں کو پورا کررہا ہے؟

پردہ تو عورت کو عزت اور عظمت عطا کرتا ہے، اسے دوسروں کی نظر میں باعزت بناتا ہے، اسے لوگوں میں معزز اور محترم ظاہر کرتا ہے ۔

اسے نامحرم مردوں کی حریص نظروں سے بچاتا ہے ۔ پردہ عورت کی حفاظت کرتا ہے ۔۔۔۔۔

لیکن جو پردہ آج ہم کررہے ہیں کیا وہ ان سارے تقاضوں کو پورا کررہا ہے؟؟؟

میری مودبانہ اور دردمندانہ درخواست ہے، اپنی مسلمان بہنوں سے، اپنے معاشرے سے، کہ خدارا پردے کو پردہ ہی رہنے دیں، اسے اپنی خواہشات اور فیشن کی بھینٹ نہ چڑھائیں

اپنے اسلامی وقار کو قائم رکھیں، سادگی کو اپنائیں، سادگی ایمان کا حصہ ہے ۔

فیشن سے عزت نہیں ملتی، اللہ عزت دیتا ہے، اپنی نیتوں کو ٹھیک کرلیں، ڈھیلے ڈھالے اور سادہ حجاب اور برقعے استعمال کریں، اللہ کی رضا و خوشنودی کو پیش نظر رکھیں، اللہ کا حکم پورا کرنے کے لئے پردہ کریں، دین کے احکامات کا  مزاق   نہ اڑائیں ۔۔


حضرت عبد اللہ بن حذافہ

پردہ  سے متعلق قرآنی آیات 

One thought on “  حجاب کا مزاق

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *