دلوں کا ہسپتال: جہاں ہر درد کا علاج ممکن ہے

دلوں کا ہسپتال: جہاں ہر درد کا علاج ممکن ہے دلوں کا ہسپتال: جہاں ہر درد کا علاج ممکن ہے

دلوں کا ہسپتال: جہاں ہر درد کا علاج ممکن ہے

میں ایک دن بازار میں چل رہا تھا کہ میری نظر ایک عجیب و غریب بورڈ پر پڑی۔ ایک دکان کے باہر بڑے بڑے حروف میں لکھا تھا: “یہاں دلوں کی مرمت اور علاج کیا جاتا ہے!” میں حیران رہ گیا، یہ کیسی دکان ہے؟ میں نے دل ہی دل میں سوچا، “کیا واقعی دلوں کا بھی علاج ہوتا ہے؟” میرا تجسس مجھے دکان کے اندر لے گیا۔

جیسے ہی میں اندر داخل ہوا، ایک بوڑھے شخص نے مسکراتے ہوئے میرا استقبال کیا۔ اس کی مسکراہٹ میں ایک خاص اپنائیت تھی، جیسے وہ مجھے پہلے سے جانتا ہو۔ اس نے شاید مجھے کئی بار وہ بورڈ پڑھتے اور حیران ہوتے دیکھ لیا تھا۔ وہ مسکراتے ہوئے کہنے لگا، “ہاں بیٹا، میں دلوں کی اصلاح اور علاج کرتا ہوں۔ یہاں وہی آتا ہے جس کا دل اس کے قابو میں نہ ہو۔”

اس نے میرا ہاتھ پکڑا اور بڑے پیار سے کہا، “تم ذرا میرے قریب آؤ۔” میں اس کے پاس چلا گیا۔ اس نے اپنا کان میرے دل کے پاس رکھا اور آنکھیں بند کر لیں۔ وہ ایسے غور سے کچھ سن رہا تھا، جیسے کوئی ڈاکٹر مریض کی دھڑکنیں سنتا ہے۔ چند لمحوں بعد اس نے آنکھیں کھولیں اور مسکراتے ہوئے کہا، “تمہارے دل کی دھڑکن میں تھوڑا سا مسئلہ ہے۔ بیٹا، گھبراؤ نہیں، تمہارا علاج بہت آسان ہے اور تمہارے لیے دوا بھی بہت کم مقدار میں ہے۔ میں یہاں دلوں کا علاج ان کی حالت اور ضرورت کے مطابق کرتا ہوں۔”

مجھے فوری دلچسپی ہوئی اور میں نے پوچھا، “کیا دلوں کی بھی قسمیں ہوتی ہیں؟”

وہ دوبارہ مسکرایا اور کہنے لگا، “یہ ہمارا خاندانی علم ہے جو نسل در نسل چلا آ رہا ہے۔ میرے دادا نے میرے والد کو سکھایا، اور میرے والد نے مجھے یہ سب سکھایا۔ تو میرے تجربے کے مطابق، دنیا میں دلوں کی کئی قسمیں ہیں:”

اس نے گنانا شروع کیا: “ایک وہ دل جو ہر بات کی وضاحتیں کرتا ہے، اور ایک دل جو ٹوٹ چکا ہے، اور ایک نرم و نازک دل، ایک گہرا سوچنے والا دل، ایک جلتا ہوا دل (حسد یا غم سے)، ایک ڈوبا ہوا دل (پریشانیوں میں)، ایک بکھرا ہوا دل، ایک غمگین دل، ایک صحتمند دل، ایک اداس دل، اور ایک بیمار دل، ایک بے خبر دل، اور ایک مضبوط دل، ایک زخمی دل، ایک گھمنڈی دل، ایک قربان ہونے والا دل، اور ایک خوش دل…”

وہ ایک لمحے کے لیے رکا اور پھر بولا، “اور یہ ایک لمبی فہرست ہے۔ بس تم اس مالک کی بڑائی بیان کرتے رہو جو سب دلوں کو بدلنے کی قدرت رکھتا ہے – یعنی ‘مقلب القلوب’۔”

میں نے اس سے کہا، “جناب، میں تو آپ سے ایک سوال پوچھنے آیا تھا اور آپ نے تو اسے ہزار باتوں میں پھیلا دیا!”

وہ زور سے ہنسا اور مسلسل مسکراتا رہا۔ یہ ایک سمجھدار اور دانا شخص کی ہنسی تھی۔

اس نے مجھے تسلی دی، “اے میرے بیٹے، گھبرانے اور پریشان ہونے کی بالکل ضرورت نہیں۔ میرے پاس آنے والے ایسے ہی حیران ہو کر آتے ہیں، مگر میرے ایک نسخے سے ہی مطمئن واپس جاتے ہیں۔ جس نے بھی تھوڑی سی کوشش کی اور یہ نسخہ استعمال کیا تو اس کا دل اور پورا وجود صحتمند ہو گیا، سوائے اس کے جس کی قسمت میں کچھ اور لکھا ہو۔”

اس کی باتیں سن کر مجھے سکون ملا۔ اس نے مجھ سے کاغذ اور قلم لانے کو کہا اور پھر میرے لیے نسخہ لکھنا شروع کیا۔

“سنو میرے بیٹے، تمہارا رزق مقرر ہو چکا ہے، جو تم کوشش سے حاصل کر سکتے ہو۔ لہٰذا ضرورت سے زیادہ پانے کے لیے خود کو ہلکان مت کرو۔ جو قسمت میں لکھا ہے، وہ ہو کر رہے گا، اس لیے پریشان ہونے سے کچھ نہیں ملے گا۔ اور تمہارے دوست اور رشتے دار بے بس ہیں، وہ درحقیقت تمہاری پوری مدد نہیں کر سکتے، اس لیے دوستوں سے زیادہ امیدیں رکھنا چھوڑ دو۔ جو تم سے دشمنی کرتا ہے وہ کمزور ہوتا ہے، لہٰذا دشمنوں کا سامنا بے خوفی سے کرنا، ان سے ڈرنا مت۔”

اس نے مزید کہا، “اپنے دل کو تین بری چیزوں سے صاف کر لو: نفرت، بغض اور دکھاوا۔”

پھر بولا، “اور اسے تین اچھی چیزوں سے سجا لو: ایمانداری، خدا کا خوف (تقویٰ) اور سچائی۔”

“اور تین باتیں کبھی نہ بھولنا:” اس نے اپنی انگلیوں پر گنتے ہوئے کہا، “اللہ کے سامنے ادب سے سر جھکانا، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنا، اور خوشی اور مشکل ہر حال میں اللہ کا مسلسل شکر ادا کرنا۔”

“سنو، لوگوں کے معاملات کو ان کے خالق پر چھوڑ دو اور خود کو بہتر بنانے میں لگ جاؤ، نہ کہ دوسروں کو۔”

اس کی باتیں میرے دل میں اترتی جا رہی تھیں۔

“تین چیزیں اپنے اندر پیدا کر لو:” اس نے اپنی آواز کو اور دھیما کرتے ہوئے کہا، “ایک یاد کرنے والی زبان (جو اللہ کا ذکر کرے)، برداشت کرنے والا جسم، اور سمجھنے والا عقلمند دماغ۔”

“اور تین چیزوں سے دور بھاگتے رہو:” اس نے نصیحت کرتے ہوئے کہا، “لوگوں کے درمیان بیٹھ کر دوسروں کی باتیں کرنا، اور ایسے بیکار لوگوں میں بیٹھنا جو صرف دوسروں کی برائیاں کرتے ہوں۔ ایسے لوگوں سے بچتے رہنا کیونکہ گھروں میں غربت اور پریشانی انہی کے ہاں آتی ہے جو اپنا وقت دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے، جاسوسی کرنے اور ان کی باتوں میں ضائع کرتے ہیں۔”

آخر میں اس نے مسکراتے ہوئے کہا، “اپنی دوا لے لو، وقت پر کھا لینا۔ اللہ تمہیں شفا دے گا۔”

میں نے اس کا شکریہ ادا کیا اور نسخہ لے کر باہر آ گیا۔

اوہ خدایا! میں نے محسوس کیا جیسے میں نے نئی زندگی پائی ہے۔ میں نے اس نسخے کو کھلے دل سے قبول کیا اور گھر چلا گیا۔ اس کے بعد میں نے ہر وقت اس نسخے کو اپنی آنکھوں کے سامنے رکھا اور ان نصیحتوں پر عمل کرتا رہا۔ اور واقعی مجھے آرام ملنا شروع ہو گیا اور میرے دل کی دھڑکن معمول پر آ گئی۔

یہ زندگی گزارنے کا ایک ایسا طریقہ تھا، جس پر جب آپ عمل کرتے ہیں تو دل کو نئی جان ملتی ہے… روح خوشی سے بھر جاتی ہے… اور آپ دل و جان سے خوش اور مطمئن رہنا شروع ہو جاتے ہیں۔

(عمل کرنے سے ہو سکتا ہے میرے اور آپ کے دل کو شفا مل جائے… اللہ کریم تمام دلوں کے لیے آسمانوں سے شفا نازل فرمائے۔ آمین)

ماخذ: قدیم عربی ادب سے نصیحت آموز حکایت کا اردو ترجمہ۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں! مزید اچھی پوسٹس کے لیے ہمارے پیج کو لائیک اور فالو کریں شکریہ


آج کی حقیقت

سورة الأعلى

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *