دل کے زخم

دل کے زخم دل کے زخم

دل کے زخم

دل کے زخم- جسم سے نہیں ہوتی بلکہ دل کے ٹوٹ پھوٹ اور رشتوں کی ناقدری سے ہوتی ہے 

انسانی تھکن جسم سے نہیں دلوں کے ٹوٹ اور رشتوں کی اذیت سے ہوتی ہے۔ دنیا کی بھاگ دوڑ تو آسان ہے مگر نہ انصافی، بے وفائی، اور دل کی خلش انسان کو اندر سے خالی کر دیتی ہے۔ لوگ آپ کا خون تو نہیں نکال سکتے مگر جذبات کی چھیڑ پھاڑ سے اپ کو زخمی ضرور کر سکتے ہیں۔ اللہ ہمیں صبر دے ۔

دل کے زخم- ٹوٹا ہوا دل 

ایک وہ شخص تھا جو دن رات محنت کرتا سب کی مدد کرتا اپنے رشتوں کے لیے قربانیاں دیتا تھا۔ 

لیکن اس کے قریب ترین لوگوں نے ہی اسے نہ انصافی اور بے وفائی بے اس کے ساتھ کی

ایک وقت اس سے کسی نے پوچھا تم اتنے تھکے تھکے کیوں لگتے ہو تم تو کبھی بیماری کی شکایت بھی نہیں کرتے۔

اس نے پوچھنے والے کو مسکراتے ہوئے جواب دیا انسان جسم کی تھکن سے نہیں ٹوٹتا بلکہ دل کے زخموں اور رشتوں کی اذیت سے تھک جاتا ہے۔

آدمی جسمانی محنت کے بعد تو آرام پاسکتا ہے مگر دل کی تھکن صرف اللہ کی یاد اور سچے رشتوں کی محبت سے ہی دور ہوتی ہے۔

دل کے زخم
دل کے زخم

دل کے زخم- کا اصل تھکن کیا ہے؟   

 اصلی تھکان وہ نہیں جو کام یا بھاگ دوڑ سے ہو بلکہ وہ ہے جو دل کو نا انصافی اور بے وفائی سے پہنچتی ہے۔

اگر انسان کا دل ٹوٹ جائے تو اس کا پورا جسم تھک جاتا ہے اسی لیے ضروری ہے کہ ہم دوسرے لوگوں کے احساسات کی قدر کرے اور ان لوگوں کے دلوں کو سنبھالیں۔

ہمیں اب کیا کرنا چاہیے؟   

اللہ رب العزت سے دعا کریں کہ وہ ہمیں صبر بھی دے اور ایسے لوگ بھی عطا فرمائے جو ہمارے جذبات کی قیمت جان سکیں۔

=============

 بادشاہ کا صبر

=============

سوره النحل

One thought on “دل کے زخم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *