رمضان کے مہینہ کی آمد
تمام تعریف اس رب العالمین کی جس نے انسان کو ایسی صورت میں بنایا کہ جو تمام مخلوقات سے افضل وہ اشرف ہے
تمام تعریف اس رب العالمین کی جس نے انسان کو اسلام کی خلعت سے انسان کو مزین فرمایا اور ایمانی حلاوت سے لطف اندوز فرمایا اور اللہ تعالی ایسے علیم اور خبیر ہے کہ بالا تر سے بالا تر اور نشیب سے نشیب تر اور ان کے درمیان کی جملہ اشیاء اور سب کے ذہنوں کے اندر جو چیزیں موجود ہیں ان سب کو جانتے ہیں
تمام تعریف اس رب العالمین کی جس نے بڑے سے بڑے گنہگاروں کی پردہ پوشی کرتے ہوئے ان کی مغفرت فرمائی ا اور ان کے گناہوں کو کسی پر عیاں نہیں کیااور ان کو رسوا ہونے نہیں دیا
تمام تعریف اس رب العالمین کی جس نے ہم جیسے گنہگاروں کو سیاہ کاروں کو سید الشہور یعنی تمام مہینوں کا سردار والا مہینہ(رمضان ) ہم جیسوں کو عطا فرمایااس مہینے میں چھوٹے سے چھوٹے گنہگار کی بڑے سے بڑے گنہگار کی اللہ تعالی کامل مغفرت فرماتا ہے
(اے آدم کی اولاد)
تو بڑا بے فکر اور رنج و غم سے بے نیاز ہو کر ،تجھ کو یہ نہیں معلوم ہے کہ کیا تیرے نامہ اعمال تیرے سامنے پیش نہیں کیے جائیں گے؟ کیا تیرے نامہ اعمال تیرے سامنے نہیں کھلے جائیں گے؟ کیا تیرے نامہ میں اعمال کو میزان پر عدل و انصاف کے ساتھ نہیں تولا جائے گا؟ ہائے تو اس دن سے بے خبر ہے۔
اب تو بدل اپنے گناہوں کو اپنی نیکیوں میں جیسا کہ لکڑی بدل جاتی ہے آگ میں اسی طرح بدل دے اپنے گناہوں کو اپنی نیکیوں میں ۔جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نیکیاں برائیوں کو کھا جاتی ہے مطلب یہی ہوا کہ نیک اعمال برے اعمال کو بدل دیتے ہیں۔ اللہ تعالی نے برے اعمال کو نیک اعمال میں بدل دیتا ہے یہی تو ہے اللہ تعالی کا عدل و انصاف وہ برائیوں کو بھی نیکیوں میں بدل دیتا ہے۔ اب تیرے سامنے یہ مہینہ آرہا ہے تیاری کر اور اپنے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دے۔
یہ مہینہ کیسا مہینہ ہے اس مہینے میں جنت کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے تمام دروازے بند کیے جاتے ہیں تمام شیاطین کو اللہ تعالی زنجیروں میں جھگڑ دیتے ہیں ۔اور اللہ تعالی تمام بندوں کے طرف متوجہ ہو تے ہے ۔اب تواللہ کی نافرمانیوں سے رک جا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیوں سے رک جا ۔اور اللہ کی طرف متوجہ ہو جا
جب ماہ رمضان کی پہلی شب آتی ہے ۔تو عرش کے نیچے سے ہوا چلنے لگتی ہے اور جنت کے پتے پتے چومتے رہتی ہے ہوا پتوں سے ٹکراتی ہے اور اس کی ٹھنڈک فرحت سے مصرور ہو کر اور یہ خوش منظر دیکھ کر جنت کی حوریں پوچھتی ہے ۔اے جنت کے نگہبان ،اے رضوان یہ کیا ماجر ہے۔
تو جواب میں رضوان کہتا ہے۔ ماہ رمضان کا مہینہ آگیا ہے اس میں بڑے سے بڑے گنہگار کی بخشش ہو جاتی ہے، جب یہ جنت کی حوریں سنتی ہے ،تو اللہ تعالی کے سامنے دعا کرتی ہے !اے ہمارے پروردگار اس ماہ میں تو جتنے اپنے بندوں کی مغفرت فرمانے والا ہے تو ہم کو ان کی بیویاں بنا دے ،اے احسان کرنے والے مالک ۔ہماری آنکھوں سے ان کو ٹھنڈک اور سرور ملے اور ان کی انکھوں کو ہم سے ٹھنڈک حاصل ہو۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی بندے مومن نے پورے رمضان المبارک کا روزہ خاموشی کے ساتھ ذکر الہی ہو کر اور حلال کو حلال سمجھتے ہوئے اور حرام کو حرام سمجھتے ہوئے اور منہیات سے پرہیز کرتے ہوئے پورا رمضان المبارک کا روزہ رہا ،تو اللہ تبارک و تعالی اس کے تمام گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے ۔اور اللہ تعالی ایسے شخص کے لیے اور اس کے ہر سبحان اللہ کہنے پر اور ہر تحلیل یعنی (اللہ اکبر) کہنے پر جنت میں اس کے لیے ایک محل بنا دے گاہر ایک محل کے اندر ایک ایک لال رنگ کا یاقوت اور ہر ایک یاقوت کے اندر ایک مورتی کا ڈھیرا ہوگا اور اس کے اندر ایک ایک جنتی حوریں ہوں گی پس یہ حور اس کی لیے پیدا کیے جائیں گے۔
(اے آدم کی اولاد)
اب رمضان آ رہا ہے اب اس میں خوب عبادت کا اہتمام کر اور پرہیزگار بن جا اور باطل چیزوں سے رک جا۔
یہ پیش لفظ کی یہ خوشخبری اس بندہ مومن کے لیے ہے جو حرام سے رک گیا اور حلال سے افطار کیا۔۔۔ اور اپنی زبان کو جھوٹ بولنے سے روک دیا اور غیبت کرنے سے رک گیا اور چغلی کرنے سے بچ گیا اور اپنی نگاہوں کو حرام جگہوں پر جمائے نہ رکھااور اپنے دل کو حسد و کینہ سے پاک و صاف رکھا۔
آؤ ہم سب مل کر اللہ تعالی سے دعا کریں کہ اے اللہ تعالی ہم سب کو کہنے سننے سے زیادہ عمل کرنے کی توفیق عطا فرما