فحاشی مردوں کے خلاف ایک خاموش جنگ ہے

فحاشی مردوں کے خلاف ایک خاموش جنگ ہے فحاشی مردوں کے خلاف ایک خاموش جنگ ہے

فحاشی مردوں کے خلاف ایک خاموش جنگ ہے

اور بدقسمتی سے بہت سے مرد یہ جنگ ہار رہے ہی

بغیر اس کے کہ انہیں اس کا احساس ہو

جب فحاشی جیتتی ہے

تو مرد اندر سے ہار جاتا ہے

آج کے دور میں فحش مواد ایک خطرناک حقیقت بن چکا ہے

یہ ایک ایسا جال ہے جو مرد کو بے خبری میں اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے

یہ مفت میں دستیاب ہوتا ہے

اور یوں پیش کیا جاتا ہے جیسے یہ کوئی نارمل اور صحت مند چیز ہو

جبکہ حقیقت میں یہ غیر فطری اور نقصان دہ ہے

 خود پر کنٹرول اور مردانگی کا زوال:

جس دور میں اصل مردانگی کم ہوتی جا رہی ہے

اس دور میں مرد کو محافظ اور رہنما ہونا چاہیے

لیکن فحاشی مرد کی توجہ اصل ذمہ داریوں سے ہٹا دیتی ہے

یہ عورتوں بلکہ بعض اوقات بچوں کی تذلیل اور استحصال پر مبنی ہوتی ہے

جس سے مرد کا دماغ متاثر ہوتا ہے اور وہ خود غرض بننے لگتا ہے

جو مرد اپنی خواہشات کا غلام ہو

وہ لیڈر نہیں ہو سکتا

اپنے نفس پر قابو ہی اصل مردانگی ہے

  ذہنی غلامی اور قابو میں آنا:

فحش مواد مرد کو ایک مصنوعی خوشی کا احساس دیتا ہے

ایسا لگتا ہے جیسے سب کچھ ٹھیک ہے

مگر درحقیقت یہ اسے اندر سے کمزور کر دیتا ہے

وہ اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کی بجائے بس تماشائی بن جاتا ہے

اور یہی کمزوری معاشرے میں منفی طاقتوں کو اوپر لاتی ہے

 تعلقات اور محبت پر اثر

فحاشی دیکھنے والا مرد حقیقی محبت سے محروم ہو جاتا ہے

اس کی خواہشیں غیر فطری ہو جاتی ہیں

اور وہ عورت اور ازدواجی رشتے کو صرف ایک جسمانی تعلق سمجھنے لگتا ہے

نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ نہ کسی رشتے میں سچائی لا پاتا ہے

نہ گھر بسا پاتا ہے نہ دل سے محبت کر پاتا ہے

  دماغ پر تباہ کن اثرات:

فحش مواد دماغ میں کیمیکل کی خرابی پیدا کرتا ہے

جس سے انسان کے احساسات غیر متوازن ہو جاتے ہیں

پھر انسان بے وجہ بے چینی ڈپریشن اور تنہائی کا شکار ہو جاتا ہے

اور اسے لگتا ہے کہ وہ کبھی نہیں بدل سکتا

یوں وہ بار بار اسی دلدل میں واپس چلا جاتا ہے

 ایک تماشائی بن جانا:

فحاشی مرد کو ایک بے عمل انسان بنا دیتی ہے

وہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی بجائے صرف دوسروں کو دیکھنے لگتا ہے

نہ خود کچھ حاصل کرتا ہے نہ کچھ بننے کی کوشش

یوں وقت کے ساتھ وہ اپنی زندگی کا تماشائی بن جاتا ہے

اس بے بسی کی کیفیت مرد کو خود سے نفرت کی طرف لے جاتی ہے

اور جب وہ اپنی حالت بدلنے کے لیے کچھ نہیں کرتا

تو زندگی ایک حقیقت بن جاتی ہے جس میں وہ صرف ہارتا ہے

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ فحاشی ان کی زندگی کو متاثر نہیں کرتی

مگر یہ صرف ایک دھوکہ ہے

جو لوگ اس کی تباہ کاریوں کو پہچان چکے ہیں

وہی آج بھی بچی ہوئی عزت نفس اور طاقت کے قلعوں میں کھڑے ہیں

اگر آپ نے اس منزل پر جانا ہے جس منزل پر ، دو دفعہ نہیں جانا ، اور تجربہ کرنے کا وقت ہی نہیں ہے ۔

  کوئی کہے گا یہ صحرا کا سفر ہے ، وہاں پانی ہو گا ، وہاں سے گزرنا ،اور تیسرے دن پار ہو جانا ۔

    تفکر والا کہے گا میں پوری تحقیق کروں گا ۔ تحقیق کا وقت ہے ہی نہیں ۔ کتنے لوگ تحقیق کرتے کرتے  صحرا میں مر گئے ۔

   اس لئے ، جاننے والے سے پوچھ کے  ، ماننا شروع کر دو،  تمہارے پاس زندگی مختصر ہے ۔

  تحقیق سے کیسے مانو گے ۔۔۔ یہ تو اللہ تعالی کا احسان ہے کہ زندگی ہے ہی مختصر سفر ۔

  اس میں تجربے کا ٹائم ہی کوئی نہیں ہے ۔

  اس کا مطلب یہ ہوا کہ ، پیغمبر ، فکر کے ساتھ پیغمبر نہیں بنے ، انہوں نے خدا کو ، فکر کے ساتھ دریافت نہیں کیا۔ بلکہ خدا کے ساتھ تعلق سے بیان کیا ۔

    تو گویا کہ انسان ، غور و فکر کر کے اللہ کی طرف نہیں جا رہا ، بلکہ اللہ انسانوں کو ، خود علم عطا کر رہا ہے ۔

 وہ علم حاصل کرو جو اللہ کی طرف سے نازل ہوتا ہے ۔

  اللہ علم کیسے نازل کرتا ہے ؟

   اللہ وہ ہے جس نے پرندوں کو اڑنا سکھایا ___ جس نے مچھلی کو تیرنا سکھایا ____ جس نے بچے کے پیدا ہونے سے پہلے دودھ کا انتظام کیا ۔

   وہ کہتا ہے !کہ  انسان کی تخلیق کو تو دیکھو ۔۔۔

   تو یہ علم ، فکر سے نہیں بلکہ تخلیق سے ہے ۔

   فکر سے حاصل ہونے والی صداقت ، اپنی ہی فکر کی زد میں آجائے گی  ۔ فکر کے ساتھ شیطان آجاتا ہے ۔

    ایک بزرگ کا شیطان سے مکالمہ ہو گیا کہ اللّہ کے ہونے کے ، یہ یہ ثبوت ہیں ،

   شیطان نے سارے ثبوت رد کر دئیے ، تب ان کے مرشد نے آ کے کہا کہ تم شیطان سے جیت نہیں سکتے ، تم اسے کہو کہ  ، میں نے خدا کو ،  بغیر دلیل کے مانا ۔ شیطان خود بہت بڑا فلسفی ہے ۔

   اس لئے بغیر تسلیم کے ، تفکر ، شیطان ہو سکتا ہے  ، تسلیم کبھی شیطان نہیں ہو سکتی ۔

   تسلیم کو کبھی نہ چھوڑنا ۔ . 

   زندگی کا جو راستہ اختیار کرنا ہو ، جلدی اختیار کر لو ۔ آخرت میں اللّہ کو جواب دہ ہونا ہے ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ دھوکہ کھا جاوٴ  ۔۔۔۔۔۔

   اپنے معمولات کو ،  اللّہ کے حوالے سے گزارو ۔۔ اللّہ کی محبت میں رہو ۔۔۔اللّہ کے حبیب ﷺ کی محبت میں رہو ۔۔۔۔ اور غور کیا کرو ۔۔۔

 جس نے پورے یقین کے ساتھ ، عمداٙٙ  نماز کو ترک کیا ، اس نے کفر کیا ۔ جہاں یہ پتہ چل جائے کہ حدیث شریف آگئی ہے ،

اس کو مامن لو  نہ کرو،بلکہ فورا Discuss        

  حدیث شریف کے ذریعے  ، اپنی زندگی کی اصلاح کرتے رہا کرو ۔

 پھر آپ کو ایسی حدیث بھی ملے گی کہ ۔۔۔  اللّہ کے راستے پر چلنے والے علم والے لوگ جو ہیں ، ان کی زندگی عبادت ہے ، اور ان کا سانس لینا عبادت ہو گا ۔

  جوں جوں علم بڑھے گا  ، آپ کو پتہ چلے گا کہ اللّہ والے لوگ موجود ہیں ۔

  تو ، شریعت جو ہے یہ اصل میں نظام ہے دین کا ۔۔۔۔۔۔

  گفتگو 3/صفحہ: 242 تا 244 “

حقیقت یہی ہے فحاشی ایک خاموش زہر ہے جو مرد کی خودی اور مردانگی کو ختم کر دیتا ہے جو اس حقیقت کو وقت پر سمجھ لے وہی اصل فاتح ہے  

ایک جگہ پڑھا تھا

“بیوی کو اتنا بے شرم ہونا چاہئے کہ اسکا شوہر باہر منہ مارنے کا نہ سوچے”

(باقی ہر انسان کی اپنی سوچ)

اگر آپ چاہیں تو ایک نیکی میں شریک ہوں

صرف ایک بار اس پیغام کو آگے بڑھائیں

اور کسی کی زندگی بدلنے کا ذریعہ بنیں

کیونکہ جو نیکی کی رہنمائی کرتا ہے

اسے ویسا ہی اجر ملتا ہے جیسے کرنے والے کو

فالو کریں شیئر کریں اور روشنی پھیلائیں

اگر آپ چاہیں


 

یہ کہانی ہم سب کی ہے 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *