قران مجید کی تلاوت ذوق و شوق کے ساتھ دل لگا کر کرنا چاہیے اور یہ یقین رکھنا چاہیے کہ قران مجید سے محبت خدا سے محبت ہے، سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کے لیے سب سے بہترین عبادت قران کی تلاوت ہے۔۔۔
أفضل العبادة قراءة القرآن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اکثر و بیشتر وقت تلاوت میں مشغول رہیے اور کبھی تلاوت سے نہ اگتائیے ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ خدا کا ارشاد ہے، جو بندہ قرآن کی تلاوت میں اس قدر مشغول ہو کے وہ مجھ سے دعا مانگنے کا موقع نہ پا سکے تو میں اس کو بغیر مانگے ہی مانگنے والوں سے زیادہ دوں گا۔۔۔
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔’’ بندہ تلاوت قران ہی کے ذریعے خدا کا سب سے زیادہ قرب حاصل کرتا ہے۔۔۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قران کی تلاوت کی ترغیب دیتے ہوئے یہ بھی فرمایا’’ جس شخص نے قران پڑھا اور وہ روزانہ اس کی تلاوت کرتا رہا اس کی مثال ایسی ہے جیسے مشک سے بھری ہوئی تھیلی اس کی خوشبو چارسو مہک رہی ہے، اور جو شخص نے قران پڑھا لیکن اس کی تلاوت نہیں کرتا تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے مشک سے بھری ہوئی بوتل کا اس کو ڈاٹ لگا کر بند کر دیا ہے۔۔
قران پاک کی تلاوت محض طلب ہدایت کے لیے کیجیئے، لوگوں کو اپنا کردار بنانے اپنی خوش الحانی کا سکہ جمانے، اپنے دین داری کی دھاک بٹھانے، سے سختی کے ساتھ پرہیز کیجیئے، یہ انتہائی گھٹیا مقاصد ہے اوران اغراض سے قرآن کی تلاوت کرنے والا قران کی ہدایت سےمحروم رہتا ہے۔۔۔
تلاوت سے پہلے طہارت اور نظافت کا پورا اہتمام کرنا چاہیئے بغیر وضو قرآن مجید چھونے سے پرہیز کرے اور پاک صاف جگہ پر بیٹھ کر تلاوت کیجیئے۔۔۔
تلاوت کے وقت قبلہ رخ دوزانو ہو کر بیٹھیئے، اور گردن جھکا کر انتہائی توجہ یکسوئی، دل کی آماد گی اور سلیقے سے تلاوت کیجیئے’’ خدا کا ارشاد ہے۔۔
کتاب جو ہم نے اپ کی طرف بھیجی برکت والی ہے تاکہ وہ اس میں اور وہ فکر کرے اور عقل والے اس سے نصیحت حاصل کریں۔۔۔
تجوید اور ترتیل کا بھی جہاں تک ہو سکے لحاظ رکھیئے حرف ٹھیک ادا کیجیئے اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھیے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا’’ اپنی آواز اور اپنی لہجے سے قران کو آراستہ کرو۔۔۔۔۔۔۔۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایک حرف واضح کر کے اور ایک ایک ایت کو الگ الگ کر کے پڑھا کرتے تھے، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ، قران پڑھنے والے سے قیامت کے روز کہا جائے گا جیسے ٹھہراؤ اور خوش الحانی کے ساتھ تم دنیا میں بنا سنوار کر قران پڑھا کرتے تھے، اسی طرح قران پڑھو اور ہر آیت کے صلے میں ایک درجہ بلند ہوتے جاؤ، تمہارا ٹھکانہ تمہاری تلاوت کی اخری آیت کے قریب ہے۔۔
اللہ تبارک و تعالی قران مجید میں ارشاد فرماتا ہے’’ اور اپنی نماز میں نہ تو زیادہ زور سے پڑھیئے اور نہ ہی بالکل ہی دھیرے دھیرے، بلکہ دونوں کے درمیان کا طریقہ اختیار کیجیئے۔۔
یوں تو جب بھی موقع ملے تلاوت کیجیئے لیکن سحر کے وقت تہجد کی نماز میں بھی قران پڑھنے کی کوشش کیجیئے یہ تلاوت قرآن کی فضیلت کا سب سے اونچا درجہ ہے، اور مومن کی یہ تمنا ہونی چاہیئے کہ وہ تلاوت کا اونچے سے اونچا مرتبہ حاصل کرے۔۔۔
تین دن سے کم میں قران شریف ختم کرنے کی کوشش نہ کیجیئے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے تین دن سے کم میں قران پڑھا اس نے قران کو نہیں سمجھا ۔۔۔۔۔ قرآن کی عظمت ووقعت کا احساس رکھئے، جسیے ظاہری طہارت اور پاکی کا لحاظ کیا ہے، اسی طرح دل کو بھی گندے خیالات برے جذبات اور ناپاک مقاصد سے پاک کیجیئے جو دل گندے اور نجس خیالات اور جذبات سے الود ہے، اس میں نہ قرآن پاک کی عظمت ووقعت بیٹھ سکتی ہے، اور نہ وہ قرآن کے معارف و حقائق کونہیں سمجھ سکتا ہے، حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالی عنہ جب قران شریف کھولتے تو اکثر بے ہوش ہو جاتے اور فرماتے یہ میرے جلال و عظمت والے پروردگار کا کلام ہے۔۔۔
یہ سمجھ کر تلاوت کیجیئے کہ روئے زمین پر انسان کو اگر ہدایت مل سکتی ہے تو صرف اس کتاب سے’’’ اور اس تصور کے ساتھ اس میں تفکر و تدبر کیجیئے اور اس کو حقائق اور حکمتوں کے سمجھنے کی کوشش کیجیئے فر فر تلاوت نہ کیجیئے، بلکہ سمجھ سمجھ کر پڑھنے کی عادت ڈالیے اور اس میں غور و فکر کرنے کی کوشش کیجیئے۔۔۔۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ ساری رات ایک ہی ایت کو دہراتے رہے۔۔۔۔
ان تعذبهم فانهم عبادك وان تغفر لهم فانك أنت العزيز الحكيم۔۔۔۔۔۔۔۔
اس عزم کے ساتھ تلاوت کیجیئے کہ مجھے اس کے احکام کے مطابق اپنی زندگی بدلنا ہے، اور اس کی ہدایت کی روشنی میں اپنی زندگی بنانا ہے، اور پھر جو ہدایت ملے اس کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے اور کوتاہیوں سے زندگی کو پاک کرنے کی مسلسل کوشش کیجیئے قران ائینے کی طرح اپ کا ہر ہر داغ اور ہر ہر دھبہ آپ کے سامنے نمایاں کر کے پیش کر دے گا، اب یہ آپ کا کام ہے کہ اپ ان داغ دھبوں سے اپنی زندگی کو پاک کریں۔۔۔۔
تلاوت کے دوران قرآن کی آیات سے اثر لینے کی بھی کوشش کیجیئے، جب رحمت مغفرت اور جنت کی لازوال نعمتوں کے تذکرے پڑھے تو خوشی اور مسرت سے جھوم اٹھیئے اور جب خدا کے غیظ و غضب اور عذاب جہنم کی ہولناکیوں کا تذکرہ پڑھے تو بدن کانپنے لگے آنکھیں بے اختیار بہہ پڑے اور دل توبہ اور ندامت کی کیفیت سے رونے لگے، جب مومنین صالحین کی کامرانیوں کا حال پڑھے تو چہرہ دھمکنے لگے، اور جب قوم کی تباہی کا حال پڑھے تو غم سے نڈھال نظر آئے وعید اور ڈرانے کی آیتیں پڑھ کر کانپ اٹھے، اور بشارت کی آیتیں پڑھ کر روح شکر کے جذبے سے شرشار ہو جائے۔۔۔
قران کی تلاوت کے بعد یہ دعا فرمائیں جو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی دعا ہے۔۔
خدایا’’ میری زبان تیری کتاب میں سے جو کچھ تلاوت کرے مجھے توفیق دے کے میں اس میں غور و فکر کروں، خدایا’’ مجھے اس کی سمجھ دے مجھے اس کے مفہوم و معانی کی معرفت بخش اور اس کے عجائبات کو پانے کی نظر عطا کر، اور جب تک زندہ رہوں مجھے توفیق دے کے میں اس پر عمل کرتا رہوں، بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے۔۔۔
شکریہ