محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی

محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی

“محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی”

 ✨ تمہید 

محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو دل کی گہرائیوں سے جنم لیتا ہے۔ یہ نہ زور زبردستی سے حاصل ہوتی ہے، نہ دولت سے خریدا جا سکتی ہے، نہ حسن سے چھینی جا سکتا ہے۔ اگر کوئی چاہے کہ دوسرا اس سے زبردستی محبت کرے، تو یہ محبت نہیں بلکہ خود فریبی ہے۔

 💖 محبت کی حقیقت 

محبت ایک روحانی تعلق کا نام ہے، جو اخلاص، خلوصِ نیت، وفاداری اور باہمی احترام پر قائم ہوتی ہے۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے

“إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَٰنُ وُدًّا”
”بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، عنقریب رحمان ان کے لیے محبت پیدا کرے گا“ (مریم: 96)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ محبت اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہی دلوں کو جوڑتا ہے۔

 📜 حکایت 

ایک فقیر اور بادشاہ کی بیٹی

ایک فقیر روز بادشاہ کے محل کے باہر سے گزرتا تھا۔ ایک دن اس نے بادشاہ کی بیٹی کو دیکھا اور دل ہی دل میں اس سے محبت کر بیٹھا۔ اس نے دعائیں مانگیں، عبادات کیں، اور کوشش کی کہ کسی طرح بادشاہ کی بیٹی بھی اس سے محبت کرے۔ آخر کار وہ محل تک بھی پہنچ گیا، لیکن شہزادی نے صاف انکار کر دیا اور کہا:
“محبت زبردستی پیدا نہیں ہوتی۔ میں تمہارے خلوص کی قدر کرتی ہوں، مگر میرا دل کسی اور کی طرف مائل ہے۔”

📝 خلاصہ 

محبت کے لیے نیت کا خالص ہونا کافی نہیں، اگر دوسرا دل سے نہ چاہے تو زبردستی سے دل جیتا نہیں جا سکتا۔

📖 ایک تاریخی واقعہ 

حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شادی کی مثال میں محبت اور خلوص کی اعلیٰ مثال ہے۔ حضرت علیؓ نے کبھی اظہار نہیں کیا، مگر نبی ﷺ کو ان کے دل کی بات معلوم ہو گئی۔ اور پھر اللہ تعالیٰ نے دونوں کے دل میں محبت ڈال دی۔
یہ نکاح اس بات کی دلیل ہے کہ جب نیت پاک ہو، تو محبت خود بخود دل میں آ جاتی ہے، ورنہ جبر سے کوئی تعلق قائم نہیں ہوتا۔

محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی
محبت دلوں پر مسلط نہیں کی جا سکتی

 ❤️ محبت انسان کو کیسے بدلتی ہے 

اخلاص پیدا ہوتا ہے – سچی محبت انسان کو خود غرضی سے نکال کر بے لوثی سکھاتی ہے۔

بردباری آتی ہے – محبوب کی خوشی میں انسان اپنی انا چھوڑ دیتا ہے۔

قربانی کا جذبہ – محبت انسان کو ایثار اور قربانی کی راہ پر لے جاتی ہے۔

نرمی اور عاجزی – تکبر ختم ہو جاتا ہے، اور عاجزی جنم لیتی ہے۔

سیرت میں نکھار – محبوب کی پسند میں اپنی شخصیت سنوارنے لگتا ہے۔

 🧠 نتیجہ 

کسی کے دل میں محبت ڈالنا انسان کے اختیار میں نہیں، بلکہ یہ اللہ کے اختیار میں ہے۔ اگر محبت خالص ہو تو وہ ضرور دلوں میں جگہ بناتی ہے، ورنہ زبردستی صرف نفرت کو جنم دیتی ہے۔

📌 نصیحت 

کسی سے محبت ہو جائے تو دعا کریں، نہ کہ زبردستی۔

محبت اگر لوٹ کر نہ آئے تو عزت سے رخصت دیں۔

اپنے کردار کو ایسا بنائیں کہ لوگ خود محبت کرنے پر مجبور ہو جائیں۔

🌺 محبت کی وضاحت 

محبت دل کا عمل ہے، دماغ کا نہیں 
محبت دلیل، منطق، یا فائدے سے نہیں کی جاتی۔ یہ بے ساختہ پیدا ہوتی ہے اور وقت کے ساتھ پروان چڑھتی ہے۔

محبت میں اخلاص لازم ہے 
سچی محبت میں خودغرضی نہیں ہوتی۔ محبوب کی خوشی، سکون اور کامیابی ہی عاشق کی تمنا بن جاتی ہے۔

محبت کا تعلق جسم سے نہیں، روح سے ہوتا ہے 
خوبصورتی، دولت، یا مرتبہ وقتی طور پر دل کو لبھا سکتا ہے، مگر روحانی وابستگی ہی محبت کو دائمی بناتی ہے۔

محبت دینے کا نام ہے، لینے کا نہیں 
جو شخص صرف لینے کی فکر کرے، وہ کبھی سچی محبت نہیں کر سکتا۔ محبت میں قربانی، صبر اور وفا کی ضرورت ہوتی ہے۔

محبت کا صلہ محبت نہیں، قبولیت ہے 
بعض اوقات ہم جس سے محبت کرتے ہیں، وہ ہماری محبت کو قبول نہیں کرتا۔ ایسی صورت میں صبر کرنا اور احترام سے پیچھے ہٹ جانا ہی اصل محبت ہے۔

محبت انسان کو بہتر بنا دیتی ہے 
ایک سچا عاشق جھوٹ، تکبر، خودغرضی اور بد اخلاقی کو چھوڑ دیتا ہے، کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ اس کا محبوب اس سے راضی ہو۔

 نتیجہ 

محبت ایک انمول تحفہ ہے جو صرف اللہ کی رضا سے دلوں میں اُترتی ہے۔ اس میں جبر نہیں، اختیار نہیں، صرف خلوص ہے۔ اگر آپ کو کسی سے محبت ہو جائے، تو دعا کیجیے، زبردستی مت کیجیے، کیونکہ جو دل سے نہ چاہے، وہ کبھی آپ کا ہو ہی نہیں سکتا۔

=====================

 وقت کے ساتھ بدلنا سیکھیے

===========

سورة يوسف

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *