میاں بیوی کی زندگی

میاں بیوی کی زندگی میاں بیوی کی زندگی

میاں بیوی کی زندگی

میاں بیوی کی زندگی

 قرآن کیا کہتا ہے؟

اللہ تعالیٰ نے سورۃ الروم آیت میں فرمایا 

“وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا، وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً”

ترجمہ: “اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس نے تمہارے لیے تم ہی میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو، اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی۔”

یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ گھر کا سکون، شوہر اور بیوی کے درمیان محبت، اور رحمت اللہ کی طرف سے انعام ہے۔

  نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی

رسول اللہ ﷺ کی ازدواجی زندگی ایک مثالی نمونہ ہے۔ آپ ﷺ حضرت خدیجہؓ سے بےپناہ محبت کرتے تھے۔ حضرت عائشہؓ سے مذاق بھی کرتے، محبت بھرے کلمات کہتے، ان کے ساتھ دوڑ کا مقابلہ کرتے۔

ایک موقع پر فرمایا 

“تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرے، اور میں تم سب سے بہتر ہوں اپنی بیویوں کے لیے”
(ترمذی 

ذرا سوچیے! جو نبی پوری دنیا کے لیے رحمت بن کر آئے، وہ اپنی بیویوں سے اتنا حسن سلوک کرتے تھے، تو آج ہم اپنے گھروں میں کیوں تلخی، غصہ، اور بدزبانی کو عام کر بیٹھے ہیں؟

   میاں بیوی کا کردار کیسا ہو؟

بیوی کا مقام 
بیوی کوئی نوکرانی نہیں، بلکہ اللہ کی طرف سے ایک امانت ہے۔ وہ گھر کی ملکہ ہے، بچوں کی معلمہ ہے، اور شوہر کی رفیقہ حیات ہے۔

شوہر کا کردار 
شوہر صرف کمانے والا نہیں، بلکہ ذمہ دار، شفیق، مہربان اور نرمی سے پیش آنے والا انسان ہونا چاہیے۔

اگر شوہر نبی ﷺ کا کردار اپنائے، اور بیوی فاطمہؓ کی سادگی، محبت اور اطاعت کا انداز اپنائے، تو ایسا گھر واقعی “جنت” بن جاتا ہے۔

  ایک حکایت

حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہؓ کی زندگی ایک بہترین مثال ہے۔ حضرت فاطمہؓ گھر کا کام سنبھالتیں، حضرت علیؓ باہر کی ذمہ داریاں نبھاتے۔

ایک بار حضرت فاطمہؓ نے شکایت کی کہ گھر کے کام سے تھک جاتی ہیں۔ نبی کریم ﷺ کے پاس گئیں کہ کوئی خادمہ مل جائے۔ آپ ﷺ نے خادمہ تو نہیں دی، مگر فرمایا:

“رات سونے سے پہلے 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 مرتبہ الحمدللہ، اور 34 مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کرو۔”

یہ تعلیم صرف ان کے لیے نہیں، بلکہ ہم سب کے لیے ہے — کہ روحانی طاقت سے گھریلو زندگی کو خوبصورت بنایا جا سکتا ہے۔

  جنت جیسے گھر کے اصول 

 نرمی سے بات کرنا: غصہ، چیخنا، طعنہ دینا — یہ سب شیطانی رویے ہیں۔ .
 کام میں مدد دینا: شوہر گھر کے کاموں میں بیوی کا ہاتھ بٹائے۔ .
شکر گزار رہنا: ایک دوسرے کی قدر کرنا سیکھیں۔ .
دینی ماحول بنانا: گھر میں نماز، قرآن، ذکر کا ماحول ہو۔ .

معاف کرنا سیکھیں: غلطیوں کو معاف کر دینا، رشتوں کو بچا لیتا ہے۔ .

 

  نتیجہ: گھر جنت کیوں بنے گا؟

جب شوہر نبی کی سنت پر چلے گا، اور بیوی ازواجِ مطہرات کی پیروی کرے گی تو . 

گھر میں جھگڑے نہیں، محبت ہو گی .
بچے نیک اور فرمانبردار ہوں گے .
دل سکون پائیں گے .
اور سب سے بڑھ کر اللہ کی رحمت نازل ہو گی .

 

 میرے بھائیو اور بہنو 

یاد رکھیں، جنت کا خواب تبھی پورا ہوگا جب ہم اپنے گھروں کو سنت کے مطابق ڈھالیں گے۔ اگر شوہر نرمی، محبت اور عزت دے، اور بیوی وفاداری، محبت اور بردباری دکھائے تو ایسا گھر نہ صرف دنیا میں جنت بنے گا، بلکہ آخرت میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ جنت میں جانے کا سبب بنے گا۔

اللہ ہمیں نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے، اور اپنے گھروں کو محبت و رحمت کا گہوارہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔

 کہانی: سمیع اور حلیمہ کا گھر

سمیع ایک دین دار، محنتی اور نرم مزاج نوجوان تھا۔ شادی کے بعد اس کی بیوی حلیمہ نے بھی اپنے گھر کو محبت، خلوص اور دین داری سے سنوارنا شروع کیا۔ دونوں نے یہ عہد کیا تھا کہ:

“ہم اپنا گھر ایسے بنائیں گے جیسا رسول اللہ ﷺ چاہتے تھے، جہاں محبت ہو، ادب ہو، دین ہو اور قربانی ہو۔”

ایک دن سمیع کو کام سے دیر ہو گئی۔ جب وہ تھکا ہارا گھر آیا تو بیوی نے مسکرا کر پانی دیا، کپڑے سنبھالے، اور نرمی سے بولی:
“آپ کے لیے کھانا تیار ہے، وضو کر لیجیے۔”

سمیع نے حیرانی سے پوچھا:
“تم نے کوئی ناراضگی نہیں کی؟ نہ شکایت؟”

حلیمہ بولی:
“نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو عورت اپنے شوہر سے خوش اخلاقی سے پیش آتی ہے، وہ جنت میں جائے گی۔ میں جنت میں تمہارے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔”

سمیع کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ اگلے دن جب حلیمہ تھکی ہوئی تھی، سمیع نے خود گھر کے کام میں اس کا ہاتھ بٹایا، جھاڑو لگایا، بچوں کو سنبھالا، اور اس کی تعریف کی۔

وہ دونوں مل کر قرآن پڑھتے، اذان پر نماز کے لیے جاتے، اور گھر میں دینی ماحول بناتے۔ اگر کبھی اختلاف ہوتا، تو ایک دوسرے کو رسول اللہ ﷺ کی سیرت یاد دلاتے اور غصے کو محبت سے بدل دیتے۔

وقت گزرتا گیا، ان کے بچے بھی نیک، بااخلاق اور فرمانبردار بنے۔ لوگ ان کے گھر کو دیکھ کر کہتے:

“واقعی، یہ گھر جنت کا نمونہ ہے!”

  خلاصہ 

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ 

گھر جنت بن سکتا ہے جب میاں بیوی ایک دوسرے کو سمجھیں۔ .
نبی ﷺ کی سنت پر عمل کریں۔ .
نرمی، صبر اور محبت کو اختیار کریں۔ .
دین کو اپنی زندگی کا مرکز بنائیں۔ .
ایسا گھر نہ صرف دنیا میں سکون دیتا ہے بلکہ آخرت میں جنت کا ذریعہ بنتا ہے۔ .

 

===================

سمرقند فتح نہیں ہوا بلکہ دل فتح ہوئے chapter 1

==========

سوره النمل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *