نکاح و ولیمے میں بڑھتی بے حیائی
تمہید
اسلام ایک باوقار مہذب دین ہے جو انسان کی ہر ضرورت، خواہ وہ روحانی ہو یا معاشرتی، کا مکمل حل پیش کرتا ہے۔ نکاح، جو ایک پاکیزہ عبادت ہے، آج کل فیشن، نمود و نمائش، اور بے حیائی کا مظہر بنتا جا رہا ہے، خاص کر مسلم خواتین میں لباس اور انداز کے ذریعے۔
قرآن و حدیث کی روشنی میں
قرآن کریم
سورۂ النور، آیت 30-31
قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ.
وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ.
۔(اے نبی) مومن مردوں اور مومن عورتوں سے کہو، کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں
حدیث مبارکہ
. نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا
“الحياء شعبة من الإيمان”
“حیا ایمان کا ایک شعبہ ہے”
(بخاری و مسلم
. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت
جب تم حیا نہ کرو، تو جو چاہو کرو”
(صحیح بخاری
نکاح و ولیمے میں بے حیائی کے مظاہر
۔ خواتین کے نیم عریاں، فیشن زدہ، چست و شفاف لباس
۔ مرد و عورت دونوں کا آزادانہ میل جول، ہنسی مذاق
۔ میوزک، رقص، تصویریں اور ویڈیوز
۔ سوشل میڈیا پر تقاریب کی نمائش
۔ مردوں کی مجلس میں خواتین کی آمد و رفت
بے حیائی کے خطرناک اثرات
۔ ایمان کی کمزوری
۔ خاندانی نظام میں فساد
۔ نوجوان نسل کی اخلاقی تباہی
۔ اللہ کی ناراضگی اور عذاب کا سبب
۔ نکاح کی برکتیں ختم ہو جانا
حکایت
“حیا والی دلہن اور فیشن دعوت”
ایک دین دار گھرانے والی کی لڑکی کا نکاح تھا۔ والدین نے سادگی سے نکاح اور ولیمہ کرنا چاہا۔ مگر خاندان والوں نے فیشن، بیوٹی پارلر، میوزک، اور لباس پر زور دیا۔
لڑکی نے والدین سے کہا: “یہ نکاح ہے، فیشن شو نہیں۔ میں دین کے مطابق پردہ میں رہوں گی اور سادگی سے نکاح کروں گی۔”
نکاح انتہائی سادہ اور باحیا طریقے سے ہوا۔ سب حیران تھے کہ ایسا پُروقار نکاح بھی ممکن ہے۔
اس واقعے کی وجہ سے کئی نوجوان لڑکیوں نے اپنے نکاح پر سادگی اور حیا کو اختیار کیا۔
خلاصہ
یہ حکایت ہم کو یہ سکھاتی ہے کہ ایک فرد بھی اگر ایمان داری اور حیا کا علم بلند کرے تو پورے معاشرے میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ بے حیائی وقتی خوشی دیتی ہے مگر روحانی زوال کا آغاز بن جاتی ہے۔
نصیحت
۔ والدین اور نوجوانوں کو چاہیے کہ نکاح کو عبادت سمجھ کر ادا کریں، نہ کہ نمائش کا ذریعہ بنائیں۔
۔ خواتین اپنی زینت کو صرف شوہر کے لیے رکھیں، محفلوں کے لیے نہیں۔
۔ نکاح و ولیمہ سادگی، حیا، اور تقویٰ پر مبنی ہو تو اس میں اللہ کی خاص برکت ہوتی ہے۔
۔ علماء، رشتہ دار اور معاشرہ مل کر بے حیائی کے خلاف آواز بلند کریں۔
===============
========