رحم دل بادشاہ کا امتحان

رحم دل بادشاہ کا امتحان رحم دل بادشاہ کا امتحان

رحم دل بادشاہ کا امتحان

 . بادشاہ کی بڑھاپے کی فکر

 کسی ملک پر بہت ہی رحم دل بادشاہ حکومت کرتا تھا, رعایا بادشاہ سے بہت خوش تھی۔

 وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ رحم دل بادشاہ بوڑھا ہو گیا، اب اس میں اتنی سخت نہ رہی کہ وہ ملک کا نظام کو مزید چلا سکے۔

 چنانچہ اس نے اپنے دونوں بیٹوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہا، اب بادشاہ دن رات اسی سوچ میں رہتا کہ وہ کون سے بیٹے کو بادشاہ بنائے اس نے اپنے دربار کے سب سے عقلمند ادمی سے مشورہ کیا۔

 . عقلمند وزیر کی ترکیب

اس نے بادشاہ کو ایک ترکیب بتائی جس سے وہ اپنے دونوں بیٹوں کو ازما سکے اور ان دونوں میں سے کسی ایک کو راجہ کی گدی سونپ سکے۔

 اس ادمی کے بتائے ہوئے ترکیب کے مطابق بادشاہ نے اپنے قابل اعتبار ادمی کو کہا کہ وہ اپنا بھینس بدل کر جنگل میں چلا جائے اور باقی ساری بات اسے سمجھا دی۔

 . شہزادوں کا امتحان

اب بادشاہ نے شام کو اپنے دونوں بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ میں اب بوڑھا ہو چکا ہوں اور چاہتا ہوں کہ تم دونوں میں سے کسی ایک کو بادشاہ بناؤں مگر تمہیں راجہ کی گدی حاصل کرنے کے لیے ملک کے اوسط میں واقع جنگل کے پار پہاڑوں میں سے وہ قیمتی ہیرا تلاش کرنا ہوگا جو میں نے وہاں چھپایا ہے۔

 اگلے روز دونوں شہزادے ضروری ساز و سامان کے ساتھ  اپنے سفر پر روانہ ہو گئے۔

 . فقیر کی آزمائش

سفر کافی لمبا تھا لہذا انہیں جنگل کے راستے میں قیام کرنا پڑا، اس قیام کے دوران وہ ادمی جس نے فقیر کا بھیس بدلا ہوا تھا وہ باری باری ان دونوں شہزادوں کے پاس سے گیا، اور ان سے کہا کہ میں انتہائی غریب ہوں اور اپ میری مدد کریں مگر بادشاہ کے بڑے بیٹے نے اس کی مدد کرنے سے انکار کر دیا اور وہ ہیرے کی تلاش میں نکل گیا۔

 بادشاہ کا سب سے چھوٹا بیٹا اس کی طرح رحم دل تھا اس نے فقیر کی مدد کی اور اپنا باقی سفر بعد میں کیا۔

 . واپسی اور سچائی

 جب سفر سے دونوں شہزادے واپس لوٹے اور بادشاہ کے سامنے پیش ہوئے تو بادشاہ نے سوال کیا؟  تو بادشاہ کے بیٹے نے کہا کہ وہ ہیرا میرے پاس ہے لیکن جب بادشاہ نے اپنے چھوٹے بیٹے سے ہیرا نہ تلاش کرنے کی وجہ پوچھی تو اس نے فقیر والا سارا قصہ بیان کر دیا اور کہا کہ مجھے اس وجہ سے دیر ہو گئی۔

 اور میں ہیرا نہیں ڈھونڈ پایا اب بادشاہ کے چہرے پر پریشانی کے اثار غائب تھے پھر بادشاہ نے اپنے بیٹوں کو اپنی ساری منصوبہ بندی بتائی۔ 

 کہ پہاڑوں میں وہ ہیرا چھپا کر اپ کو وہاں ہیرا تلاش کرنے کے لیے بھیجا تو صرف ایک بہانہ تھا مجھے تو کچھ ازمانا تھا جو میں نے ازما لیا۔

رحم دل بادشاہ
رحم دل بادشاہ

 . بادشاہ کا فیصلہ

یہ کہنے کے بعد بادشاہ نے اپنے چھوٹے بیٹے کو گدی  اس کے حوالے کردی۔

 بادشاہ کے بڑے بیٹے کو اس بات کا دکھ ہوا کہ کاش وہ بھی اس فقیر کی مدد کر دیتا اور کاش وہ بھی اس امتحان میں کامیاب ہو کر بادشاہ کی نظر میں اپنا مقام بلند کر لیتا۔

خلاصہ

ہمیں بھی بغیر کسی لالچ اور غرض کے دوسروں کی مدد کرنی چاہیے ۔

ایک رحم دل بادشاہ نے بڑھاپے میں اپنے دونوں بیٹوں کو آزمانا چاہا۔ اس نے ہیرا تلاش کرنے کا بہانہ بنایا اور راستے میں ایک فقیر کو ان کے امتحان کے لیے کھڑا کیا۔ بڑا بیٹا فقیر کی مدد کیے بغیر آگے بڑھ گیا جبکہ چھوٹے بیٹے نے اپنی منزل چھوڑ کر غریب کی مدد کی۔ واپس آنے پر بادشاہ نے اعلان کیا کہ اصل امتحان ہیرا لانا نہیں بلکہ غریب کی مدد کرنا تھا۔ اس نے گدی چھوٹے بیٹے کے حوالے کی۔

================

ایک گلاس پانی کی قیمت پانچ سو سال کی عبادت


سورة الفتح

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *