Ek Be Waquf Shair ka Qasah.

Ek Be Waquf Shair ka Qasah Ek Be Waquf Shair ka Qasah

Ek Be Waquf Shair ka Qasah.

ایک بے وقوف  شیر کا  قصہ

مولانا روم  رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے اپنی کتاب مثنوی شریف میں ایک قصہ لکھا ہے۔۔

 کہ ایک جنگل میں بہت سے جانور رہتے تھے وہاں ایک شیر اگیا،، اس نے چیر پھاڑ نا شروع کر دیا جس کو چاہتا شکار کر لیتا جانور اس سے  بہت تنگ ہوئے اور اپس میں مشورہ کر کے اس سے جا کر کہا کہ ہم اپ کے لیے روز کی خوراک مقرر  کیے دیتے ہیں کہ ایک جانور روز بھیجا  دیا کریں گے۔ ہم سب کو نہ ستائیے بس یہ مقرر ہو گیا کہ روز قرعہ ڈال کر جس کا نام نکلتا اس ایک کو بھیجا دیا جاتا سب جانور رهن و امان  سے رہتے ایک روز خرگوش کا نام نکل ایا اس نے ایک تدبیر سوچی اور کہا اج میں اس کا جھگڑا پاک کیے دیتا ہوں اور ذرا دیر کر کے گیا وہاں شیر بھوکا بیٹھا تھا بھوک کی وجہ سے نہایت غصے میں تھا اس کو دیکھ کر کہنے لگا بس اب میں پھر وہی طریقہ شروع کروں گا کہ جو سامنے پڑا اسے ہی پھاڑ ڈالا تم لوگوں نے اپنا عہد خود ہی توڑ دیا خرگوش نے کہا حضور کو اختیار ہے اپ مالک ہیں مگر میری بات تو سن  لیجئے ۔۔۔۔

میں سب جانوروں کی طرف سے اپ کو اس بات کی اطلاع کرنے ایا ہوں کہ ائندہ ہم سے وعدہ پورا نہ ہوگا کیونکہ ایک زبردست شیر چنگل میں  اگیا وہ راستہ ہی میں سے اپ کا کھانا لے لیتا ہے چنانچہ میں اس وقت اپنے ایک دوسرے بھائی کو حضور کی خوراک کے لیے لایا تھا اس شیر نے راستے ہی میں چھین لیا اگر ایسا ہوتا رہے  گا تو ہم سے وعدہ پورا  نہ ہو گا۔۔ 

شیر کو یہ سن کر غصہ ایا اور کہا بتلا تو وہ شیر کہاں ہے میں بھی تو اسے دیکھوں خرگوش نے کہا چلیے چنانچہ اس کو ایک بڑے کنویں پر لے گیا اور کہا وہ اس کنویں میں ہے شیر نے جھانک کر جو دیکھا تو کنویں میں ایک شیر اور ایک خرگوش نظر ایا اس نے کہا دیکھیے وہ ہے اور وہ خرگوش بھی ساتھ لیے ہوا ہے پس شیر کو غصہ ایا اور ایک دم کنویں میں کود پڑا خرگوش کا کام بن گیا اور اچھلتا کود تمام جانورں  کے پاس پہنچا اور  مبارک  بادی دی کہ میں دشمن کو ہلاک کر ایا۔۔

سبق۔۔ دیکھیے اس شیر نے کیا غلطی کی جس سے لڑنے کو چلا تھا وہ اپنی صورت تو تھی مگر تمیز نہ ہوئی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ خود ہی ہلاک ہو گیا 

================================

Mashallah Ham Kahane Ko To Pedaishi Maslman Hay.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *