علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے 

 علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے   علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے 

 علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے 

اگر یہ کہا جائے کہ تربیت کا ایک گوشہ ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تو مبالغہ نہ ہوگا, اس لیے کہ اگر بچے نے علماء کو معلمین کے احترام و اکرام کی تربیت حاصل کر لی تو یقینا وہ دنیا و اخرت کے بے شمار بھلائیوں سے بھرپور ہو گیا, کیونکہ علم ایک نور ہے جو انسان کو مکمل طور پر منور کرتا ہے اور ہر طرح رہنمائی کرتا ہے اور دنیا و آخرت کی سعادت مندی اور خوش بختی کا باعث ہے۔

علماء اللہ سے ڈرنے والے ہیں 

 علماء و معلمین ہی اللہ تعالی کے اولیاء اور احباء ہے اللہ تعالی کی معرفت سب سے زیادہ علماء ہی کو حاصل ہے اللہ تعالی سے ڈرنے والے بھی یہی علماء ہے اللہ کے دین مبین کی ترویج کرنے والے ہیں. جو اللہ تعالی کی رحمت کے سائے میں ہے یہی لوگ اللہ تعالی کے یہاں بلند مرتبے اور عظیم قدر والے ہیں۔ 

 علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے 
علماء کی محبت بچوں کے دلوں میں ڈالے

علماء کو ذلیل نہ کرے 

حضرت ابن رجب حنبلی رحمت اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں اگر علماء وفقہا اللہ تعالی کے اولیاء نہیں ہیں تو اللہ تعالی کا کوئی ولی نہیں ہے حضرت سہل تستری رحمت اللہ علیہ نے” بادشاہ اورعلماٰٰٰء کی تو توقیر کو دنیا و اخرت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں لوگ جب تک علماء وسلاطین کی تعظیم کرتے رہیں گے خیر وہ بھلائی پر رہیں گے، اور اللہ تعالی ان کی اصلاح فرمائیں گے اور اگر ان دونوں طبقات کو ہلاک سمجھیں گے تو اللہ تعالی ان کی دنیا و دین دونوں کو برباد کر دیں گے۔

علماء کی محبت پیدا کرے 

تربیت کرنے والے پر یہ بھی لازم ہے کہ بچوں کی نظر توجہ کو علماء و فقہا کی محبت کی طرف مبذول کرائے چنانچہ بچے کے سامنے اللہ تعالی کے ہاں علماء کی فضیلت ان کے اچھے کردار اور ان کی اچھائیاں کھل کھل کر بیان کریں تاکہ بچے کے دل میں علماء کی محبت اور ان کی تعظیم اجاگر ہو سکے، اور بچوں کے سامنے علماء کے نام بیان کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

کیونکہ نام لینے سے بچہ علماء کے ناموں سے واقف ہوں گے علماء صحابہ اور(عبادلہ اربعہ) عبداللہ بن مسعود عبداللہ بن عمر عبداللہ بن عباس اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کا تذکرہ ہو،اور فقہائے مدینہ کا تذکرہ ہو ائمہ اربعین کے اوصاف اور ان کے اسماء گرامی بیان کیے جائیں ان کے علاوہ دنیا میں علم دین پھیلانے والے علماء کرام کے اسمائے گرامی اور ان کے مناقب بچوں کے سامنے بیان کیا جائے ۔

اسی طرح علماء کی محبت ان کا وقار ان کی ہیبت ان کی قدر وہ منزلت بچوں کے دل میں بٹھانے کی صورت یہ ہے کہ ان کو علماء کی مجالس میں لے جایا جائے لوگوں کے علماء کے ساتھ ادب و احترام تعظیم سے پیش انے کا منظر دکھایا جائے اسی طرح وہ علماء کی مجالس میں علم و معرفت اور مواعظہ حسنہ سے  مستفیض ہوں گے تو ان کے دلوں میں علماء کے لیے عظمت و محبت اور جذبہ احترام پیدا ہوگا۔

 علماء کی مجلس میں بیٹھنے کا فائدہ 

والدین بچوں کے سامنے مجالس علمیہ کے فائدے بھی بیان کرے اور ان کو بتائے کہ حضرت لقمان حکیم بھی اپنے بچوں کو علماء و فقہاء کی صحبت اختیار کرنے کی نصیحت فرمایا کرتے تھے اور یوں فرماتے تھے اے میرے پیارے بیٹوں علماء کی مجالس اختیار کرو اور علماء کے سامنےخاموشی اختیار کرو اس ۔سے اللہ تعالی دلوں کو علم و حکمت سے ایسا زندہ کر دیتا ہے جیسا کہ بنجر زمین کو بارش سے اباد کرتے ہیں ۔

 قران مجید میں اللہ تبارک ارشاد فرماتا ہے، بے شک علماء اللہ سے ڈرتے ہیں، اور حدیث شریف میں ایا ہے، علماء انبیاء کے وارث ہیں

============

عمر بن خطاب

============

سوره الزمر

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *