دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے

دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے

دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے

 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی عورت سے نکاح کرنے کے بارے میں چار چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتا ہے نمبر ایک اس کا مالدار ہونا نمبر دو اس کا حسب و نسب والی ہونا نمبر تین اس کا حسین وہ جمیل ہونا اور نمبر چار اس کا دیندار ہونا لہذا دیندار عورت کو اپنا مطلوب قرار دو خاک الودہ ہو تیرے دونوں ہاتھ ۔

   آدمی کی اپنی ذات اس کے باپ دادا میں شرعا یا عرفا جو اچھی صفات ہوتی ہیں اس کا نام حسب نسب ہے ۔

حسب کا لفظ بالخصوص عورت کے خاندان کے نسب پر بولا جاتا ہے خاندان کی نسبی رفعت و عظمت کا اثر اولاد پر پڑتا ہے۔

 انسان کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ ایسی عورت سے نکاح کرے جو خاندان کے اعتبار سے بلند ہو باعزت اور با حیثیت ہو تا کہ اس کی اولاد میں یہ خصوصیات اجائیں، بعض لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا نکاح اچھی خاصی مالدار عورت سے ہو جائے، بہت سارے لوگ کی یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا نکاح حسین و جمیل عورت سے ہو جائے، کچھ نیک اطوار اور دیندار لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیوی نیک اور دیندار اور شریف ہو۔

خلاصہ یہ ہے کہ عام طور پر لوگ نکاح کے سلسلے میں ان چار چیزوں کا بطور خیال رکھتے ہیں اسلام نے ان ترجیحات کو مسترد نہیں کیا ہے، بلکہ ان میں سے دینداری اور نیک اطواری کو باقی صفات پر ترجیح دی ہے۔

 شریعت نے دینداری کو اس لیے ترجیح دی ہے کہ اس میں انسان کی دنیا کی بھلائی ہے اور اخرت کی بھی بھلائی ہے” کیونکہ دینداری میں پائیداری ہے” باقی تینوں چیزیں عارضی اور زوال پذیر ہے، لہذا اہل دین اور اہل عقل قوت کو چاہیے کہ ان کے سامنے دین سب پر مقدم ہوجس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے منتخب فرمایا ہے۔

ظفر اس کامیابی کو کہتے ہیں جو کامیابی کا آخری درجہ اور پسند کی آخری منزل ہو جس میں فوائد جلیلہ کا حصول ہو یہ امر ارشاد ہے دین کو اولیت دی گئی ہے بقیہ ترجیحات کی نفی مقصود نہیں۔

نیک بخت عورت دنیا کی بہترین دولت ہے

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پوری دنیا ایک متاع ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک بخت عورت ہے۔

 دنیا کا وہ قلیل وہ کثیر سازو سامان جن سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے متاع کہلاتا ہے، مختصر الفاظ میں یوں کہو کہ متاع وہ چیز ہے جس سے تھوڑا سا عارضی فائدہ اٹھایا جائے اور پھر فنا ہو جائے۔

 بدکار عورت فتنہ ہے ۔

 حضرت ابو سعید ادری رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دنیا شیرین اور سبز ہے اور چونکہ اللہ تعالی نے تمہیں اس دنیا کا خلیفہ بنایا ہے اسی لیے وہ ہر وقت دیکھتا ہے کہ تم اس دنیا میں کس طرح عمل کرتے ہو لہذا دنیا سے بچو اور عورتوں کے فتنے سے بچو کیونکہ بنی اسرائیل کی تباہی کا باعث سب سے پہلے فتنہ عورت ہی کی صورت میں تھا۔

دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے
دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے

 قصہ 

حضرت موسی علیہ الصلاۃ و السلام بنی اسرائیل کو لیکر جہاد کی غرض سے شام کے علاقے میں جب جبارون (عمالقہ وغیرہ )کے مقابل میں نکل ائے تو اس قوم میں بلعم بن باعور کے نام سے ایک مستجاب الدعوات شخص رہتا تھا، قوم نے اس سے کہا کہ موسی کے خلاف بد دعا کرو تاکہ موسی اپنی لشکروں کے ساتھ واپس چلا جائے۔

 اس نے کہا توبہ کرو وہ پیغمبر ہے اگر بددعا کی تو ہلاک ہو جاؤ گے ان لوگوں نے عورتوں اور تحفوں کے ذریعے ان کو بددعا پر امادہ کیا اپنے گدھے پر سوار ہو کر بددعا کے لیے نکلا گدھے نے گویا ہو کر کہا ۔

اے نادان” بلعم تجھ پر افسوس کہاں جا رہے ہو اپنے ساتھ مجھے بھی ہلاک کر رہے ہو تم مجھے اگے بڑھا رہے ہو اور فرشتے مجھے پیچھے ڈھکل رہے ہیں، بلعم گدھے سے اتر کر پیدل چلنے لگا اور جا کر ایک مقام پر بد دعا کی بددعا الٹ گئی اب وہ اپنی قوم کو بد دعا دے رہے ہیں قوم نے کہا یہ کیا کر رہے ہو اس نے کہا میں کیا کروں، بے اختیار زبان سے تمہارے لئے یہ بددعا نکل رہی ہے اس کے ساتھ بلعم کی زبان منہ سے باہر ائی اور سینے تک لٹک گئی۔

بلعم نے قوم سے کہا میری دنیا و اخرت تباہ ہو گئی اب تم موسی اور اس کے لشکر کو روکنے کے لیے اپنی خوبصورت عورتوں کو سوار کر لشکر کے اندر بھیج دو اور ان عورتوں سے کہہ دو کہ ہر سپاہی کے ہر خواہش پوری کرے۔

 چنانچہ یہ عورتیں جا کر لشکر اسلام میں فتنہ ڈالنے لگی لیکن کسی نے ان کی طرف نہیں دیکھا مگر زمزم نام کے ایک سردار نے ایک عورت سے زنا کیا جس کے نتیجے میں بنی اسرائیل میں ایک وبا بیماری پھیل گئی جس سے  ستر ہزار فوجی مر گئے حضرت موسی علیہ الصلاۃ والسلام نے اس گناہ کی تلاش کے لیے آدمی بھیجے ایک ادمی نے زمزم اور اس کے ساتھ اجنبی عورت کو قتل کر دیا تب عذاب ٹل گیا۔

============

اسلامی خلافت اور بادشاہت

سوره الأنفال

One thought on “دین دار عورت سے نکاح کرنا بہتر ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *