والدین اپنے بچوں میں بنیادی طور پر جو خوبی پیدا کرنا ہے وہ ہے ایمانداری ۔۔
ایمانداری کو دیانت اور امانت سے تعبیر کیا گیا ہے ۔۔دنیا داری میں اپس کے تمام معاملات کا دارومدار ایمانداری پر ہی ہے۔۔۔ ایمانداری سے مراد دوسروں کی امانت کو صحیح طریقے سے پورا پورا ادا کرنا ہے ۔۔۔
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ۔۔۔۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اپنے چھ چیزوں کی ضمانت دو تو میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔۔
نمبر ایک) جب بات کرو تو سچ بولو، (نمبر دو) جب وعدہ کرو تو پورا کرو،( نمبر تین) جب تمہارے پاس امانت رکھی جائے تو اسے ادا کرو، (نمبر چار) اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کروِ، (نمبر پانچ) اپنی نگاہیں نیچی رکھو، (نمبر چھ) اپنے ہاتھ روکے رکھو
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔
جب تم میں چار باتیں ہو تو دنیا میں باقی چیزیں نہ ملنے کا کوئی مضائقہ نہیں ،امانت کی حفاظت ،بات کی سچائی، اخلاق کی خوبی ،اور خوراک کی پاکیزگی۔۔
اولاد کی تربیت کرتے وقت ان کے ذہینوں میں یہ بات ڈالنا بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے ہر کام کوایمانداری سے کرے ایماندار بچے بہت جلد زندگی کے جس شعبے میں قدم رکھیں گے کامیاب ہوتے چلے جائیں گے کیونکہ ایمانداری میں قدرتی طور پر اللہ تعالی برکت ڈال دیتا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر کام کو ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے پر زور دیا ہے کیونکہ اچھے قوم کا اخلاق اسی وقت نمایاں ہوگا جب کہ وہ ایماندار ہوگی دیانت داری اور امانت کے بارے میں بچوں کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے احادیث پر عمل کرنا سکھائیے۔۔
حضرت امام مالک رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے روایت ہے کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ لقمان حکیم سے کہا گیا؟ اپ کو کون سی چیز نے اس مقام پر پہنچایا۔۔
انہوں نے کہا کہ ،سچ بات کرنا ،امانت ادا کرنا ،اور بیکار گفتگو چھوڑ دینا