دانا بادشاہ اور عقلمند وزیر
دانا بادشاہ اورعقلمند وزیر
کسی ملک میں ایک دانا بادشاہ حکومت کررہا تھا۔ وہ اپنی عوام کے مسائل کو حل کرنے اور انصاف فراہم کرنے کے لیے مشہور تھا۔ اس کے دربار میں ایک نہایت عقلمند اور تجربہ کار وزیر بھی تھا، جو ہمیشہ بادشاہ کو دانشمندانہ مشورے دیا کرتا تھا۔
ایک دن بادشاہ نے وزیر سے کہا، “میں چاہتا ہوں کہ تم میرے لیے کوئی ایسی بات یہ اصول بتاؤ جو ہر حال میں میرے لیے فائدہ مند ہو، چاہے وہ خوشی ہو یا غم، فتح ہو یا شکست۔”
وزیر کچھ دیر خاموش اختیار کیا، پھر مسکرا کر بولا، “بادشاہ سلامت! میں آپ کے لیے ایک جملہ تجویز کرتا ہوں’’ جو ہر حال میں آپ کو فائدہ دے گا۔ وہ جملہ ہے: ‘یہ وقت بھی گزر جائے گا’۔”
بادشاہ حیران ہوا اور پوچھا، “یہ جملہ کیسے ہر حال میں مفید ہو سکتا ہے؟”
وزیر نے اسکو سمجھایا، “جب آپ خوش ہوں گے اور یہ جملہ یاد کریں گے تو آپ کو یاد آئے گا کہ خوشی عارضی ہے، اس لیے تکبر نہ کریں۔ اور جب آپ غم میں ہوں گے، تو یہ جملہ آپ کو امید دے گا کہ یہ وقت بھی زیادہ دیر تک نہیں رہے گا۔ اسی طرح، جب آپ کو فتح ملے گی، تو یہ جملہ آپ کو عاجزی سکھائے گا، اور جب شکست ہوگی، تو آپ کو صبر دے گا۔”
بادشاہ وزیر کی حکمت سے بہت زیادہ متاثر ہوا اور اس جملے کو ہمیشہ یاد رکھنے لگا۔ یوں، اس کی حکومت پہلے سے زیادہ مستحکم اور کامیاب ہو گئی۔
سبق:
زندگی میں خوشی اور غم، فتح اور شکست آتی جاتی رہتی ہیں۔ ہمیں نہ تو خوشی میں مغرور ہونا چاہیے اور نہ غم میں مایوس، بلکہ صبر اور شکر کے ساتھ ہر حال میں ثابت قدم رہنا چاہیے۔
ٓٓٓٓ==========
Post Views: 23