Mashallah Ham Kahane Ko To Pedaishi Maslman Hay.
اج کا مسلمان اور اسلام
ماشاءاللہ ہم کہنے کو تو پیدائشی مسلمان ہے ۔۔
پیدا ہوئے ہی مسلمانوں کے گھروں میں ایک سند مل جاتی ہے کہ ہم مسلمان ہیں ؛؛ پھر اگے جائیں کام اور عمل جیسے بھی ہو سند تو مل گئی ہے لیبل لگ چکا ہے کیا محض مسلمان گھرانے میں پیدا ہونا ہی کافی ہے مسلمانوں کے لیے ؟؟
ہمارا رہن سہن ہمارے اعمال ہمارے مسلمان ہونے کی گواہی کیوں نہیں دے رہے ہیں؟؟ اللہ اور اس کے رسول اللہ اور قران مجید کو جھٹلا کر ہم خود کو مسلمان کہتے ہیں ،، ہمارا نماز نہ پڑھنا روزہ نہ رکھنا دینی تعلیمات پر عمل نہ کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ ہم جھٹلانے والوں میں سے ہیں لیکن ہمیں اس کا شعور نہیں ہے ۔۔
ہم تاریخ اٹھا کر دیکھ سکتے ہیں کہ منافقوں کا یہی عمل تھا ۔۔ وہ لوگ مان لیتے تھے مگر اس پر عمل نہیں کرتے ،،اللہ تعالی قران مجید میں ارشاد فرماتا ہے ،، وہ خدا کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں درحقیقت وہ خود دھو کے میں ہے۔۔
ہم واقعی دھوکے میں ہے ہم کہاں جا رہے ہیں اس کی ہمیں خود بھی خبر نہیں ہم جب بھی ہم قران پڑھتے ہیں کوئی ایسی ایت جس میں اللہ تعالی اپنے غضب کا ذکر کرتا ہے یا ان قوموں کا ذکر جنہوں نے جھٹلا دیا تو ہم سند یافتہ مسلمان یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ تو کافروں کے لیے ہے یہ ذکر ان کا ہے ۔۔
ہم یہ کیوں نہیں سوچتے کہ قران ہدایت ہے اور ہدایت کسی ایک قوم کے لیے مختص نہیں ہے اگر ہم عمل نہیں کرتے تو ہم بھی اس قوم میں سے ہے جو جھٹلاتی تھی جو بھی قران کریم سے منہ پھیرے دینی احکامات کو پش ڈال دے وہ جھٹلانے والوں میں سے ہوگا اللہ تعالی نے جن جن چیزوں سے روکا جن کو بھی حرام قرار دیا وہی چیز آج کل ہمارے زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔۔
اللہ کریم ارشاد فرماتے ہیں
شب قدر میں بھی شرابی کی کوئی معافی نہیں کوئی مغفرت نہیں مگر شراب اج کل ہمارے محفلوں کی شان ہے اج اگر کوئی اگے کہہ بھی دے ، گے فلاں بندہ شراب پی رہا ہے۔ ہمارے نزدیک اس بات کی کوئی قدر نہیں ہوگی ہمارا جواب یہی ہوگا کہ پینے دو اج کل ہر کوئی پیتا ہے پھر کیا ہم جھٹلانے والے نہ ہوئے ؟؟ اللہ نے نماز کا حکم دیا ہم میں سے کتنے ہی جو پوری نماز ادا کرتے ہیں ‘ اللہ بڑا رحمان وکریم ہے کہہ کر چھوڑ دیتے ہیں
ہم کیوں بھول جاتے ہیں ؟؟
فرائض کی کوئی معافی نہیں ہوتی محض کہہ دینا قابل قبول نہیں ہے اللہ تعالی ہمارے قول و اقرارکو نہیں دیکھتا بلکہ ہمارے اعمال کو دیکھتا ہے ۔۔
ابھی قران ہمارے دلوں میں نہیں اترا ہم نے اس کی تاثیر کو کبھی محسوس ہی نہیں کیا رمضان اتا ہے ہم چھوٹی چھوٹی باتوں کو وجہ بنا کر روزے چھوڑ دیتے ہیں کہتے ہیں کہ جان بچانا تو فرض ہے روزے بھی تو فرض ہے ،، بے شک اسلام اجازت دیتا ہے کوئی بھی خطرناک مسئلہ ہے اپ فدیا دے یا بعد میں روزہ رکھ لے لیکن ہم سند یافتہ مسلمان کیا کرتے ہیں؟؟
اسلام تو پیار سکھاتا ہے لوگوں کو اپنا بنانے کا ہنر دیتا ہے ہم نے کیا کیا؟؟ ہم نے اپنوں کو ہی دور کر دیا ہم نے خود کو ہی فرقوں میں بانٹ لیا ہے تو ہم اپنے دین اسلام کو کیا سر بلند کریں گے؟ ہم سر بلند تو نہیں ہمارا سفر تو پست کی طرف رواں دواں ہے ہم نے اج ہم مسلمانوں سے اگر کوئی یہ کہے کہ فلاں جگہ خزانہ موجود ہے تو ہم موسم کی شدت کو محسوس ہی نہیں کریں گے خزانہ ڈھونڈنے زمین کی تہہ میں چلے جائیں گے جبکہ کے بھول کر بھی قران کے نزدیک نہیں جائیں گے قران تو سب سے بڑا خزانہ ہے اس خزانے کو حاصل کرنے کی کوشش ہم کیوں نہیں کرتے؟؟ ہمارا ایمان اتنا کمزور ہو گیا ہے کہ ہم اپنے اقرار پر ہی سینہ ٹھوک کر خود کو مسلمان کہتے پھرتے ہیں جبکہ ہمیں مسلمان کی صحیح تعریف کا بھی علم نہیں ایک سچا مسلمان مجسم قران ہوتا ہے ِ؟؟مسلمان اس کو کہتے ہیں جس کو دیکھ کر بس اللہ یاد ائے ہم کو سے والے ہیں فیصلہ اپ کی سوچ پہ چھوڑتے ہیں
=======================