Zandgi Ansan Ke Liye Azmaish or Amtahan ka Mujamua Hay.
زندگی ازمائشوں کا مجموعہ ہے
زندگی انسان کے لیے ازمائش اور امتحان کا مجموعہ ہے۔۔
ان امتحان میں سب سے بڑی ازمائش انسان کے لیے ایمان کی ہوتی ہے ۔۔ ایمان ایک ایسا چراغ ہے جو دلوں کو منور کرتا ہے ۔۔ مشکلات کے اندھیریوں میں امید کی روشنی بخشتا ہے ۔۔ اور انسان کو ہمت و حوصلہ عطا کرتا ہے ۔۔ لیکن اگر ایمان کمزور ہو جائے یا ختم ہو جائے تو انسان کی زندگی ایک بے مقصد اور بے روح تصویر بن جاتی ہے ۔۔
ایمان کی حقیقت
ایمان وہ طاقت ہے جو انسان کو حق و باطل کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت دیتا ہے ۔۔
یہ دل میں یقین اور زبان پر اقرار کے ساتھ عمل کا نام ہے ۔۔ ایمان اللہ پر یہ یقین اور اس کے رسول کی تصدیق آخرت کی حقیقت کو ماننا اور اچھے اعمال پر استقامت اختیار کرنے کا تقاضہ کرتا ہے ۔۔
یہ ایک روحانی طاقت ہے جو انسان کو دنیاوی مادیات کی قید سے ازاد کرتا ہے اور اسے اعلی مقاصد کے لیے جدوجہد کرنے پر امادہ کرتا ہے ۔۔
ایمان کا زوال
جب انسان اپنی زندگی میں خدا کی احکامات کو پش پشت ڈال دیتا ہے اور دنیاوی خواہشات کے پیچھے بھاگنے لگتا ہے تو ایمان کا زوال شروع ہو جاتا ہے ۔۔ یہ زوال اہستہ اہستہ ہوتا ہے لیکن اس کے اثرات بہت گہرے اور تباہ گن ہوتے ہیں ۔۔
انسان اپنے اعمال کے ذریعے اپنے ایمان کو مضبوط یا کمزور کرتا ہے ۔۔ بد اعمالیاں گناہوں پر اصرار اور اللہ کی نافرمانی انسان کے دل کو سخت کر دیتی ہے ۔۔ اور اخر ایمان کی روشنی بجھنے لگتی ہے
ایمان کے بغیر زندگی۔۔۔
ایمان کے بغیر زندگی ایک ایسی کشتی کے مانند ہے جو بغیر باد بان کے طوفان سمندر میں بھٹگ رہی ہو ایمان نہ ہو۔۔ تو انسان کے پاس نہ تو مشکلت کا سامنا کرنے کی ہمت ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی واضح مقصد ۔۔
وہ دنیاوی مال و دولت شہرت؛ اور طاقت کے پیچھے بھاگ بھاگتا رہتا ہے لیکن اندرونی سکون سے محروم رہتا ہے ۔۔ یا ایسی حالت ہے جہاں دل میں اللہ کی محبت خوف اور رجوع کا جذبہ ختم ہو جاتا ہے ۔۔
اور اس کی زندگی محض دنیای لذتوں اور مفادات تک محدود ہو جاتی ہے ۔۔
ایمان کے زوال کی وجوہات
ایمان کے زوال کی کئی وجوہات ہیں جن میں سب سے اہم درجہ ذیل ہے ۔۔
دنیا کی محبت
جب انسان دنیاوی مال و دولت کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیتا ہے تو وہ اللہ کی یاد اور آخرت کی فکر سے غافل ہو جاتا ہے ۔۔
برے اعمال
گناہوں پر اصرار اور ان سے توبہ نہ کرنا دل کو سیاہ کرتا ہے اور ایمان کو کمزور کردیتا ہے
علم کی کمی
دین علم کی کمی اور دین کی بنیادی تعلیمات سے لا علمی بھی ایمان کے زوال کا سبب بنتی ہے۔۔۔
ایمان کی حفاظت
ایمان کی حفاظت انسان کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے اس لیے ضروری ہے کہ انسان اللہ کی یاد میں مصروف رہے ۔۔ اور اس کے احکامات کی پیروی کرے اور اپنے اعمال کو مسلسل بہتر بنانے کی کوشش کرے ۔۔
درجہ ذیل اقدمات ایمان کی حفاظت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں ۔۔
نماز کی پابندی
نماز ایمان کو مضبوط کرنے کا سب سے اہم ذریعہ ہے ۔۔
قرآن کی تلاوت
قران مجید کی تلاوت اور اس پر غور و فکر دل کو منور کرتا ہے اور ایمان کو تقویت دیتا ہے ۔۔
صحبت صالحین
نیک اور صالح لوگوں کے ساتھ رہنا ایمان کو بڑھاتا ہے ۔۔
توبہ و استغفار
گناہوں سے توبہ کرنا اور اللہ سے معافی مانگنا دل کی صفائی کا ذریعہ ہے ۔۔۔
ایمان کی واپسی
اگر ایمان کا زوال ایک سنگین مسئلہ ہے لیکن اللہ کی رحمت انسان کو دوبارہ موقع فراہم کرتی ہے ۔۔ اگر کوئی شخص اپنے اعمال کا محاسبہ کرے اللہ سے رجوع کرے اور اس کی طرف واپس لوٹے تو ایمان کی روشنی دوبارہ اس کے دل میں جاگ سکتی ہے ۔۔
یہ مضموم ہمیں پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنے ایمان کی حفاظت کرنی چاہیے اپنی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا کو بنانا چاہیے ایمان ہی وہ چراغ ہے جو ہماری زندگی کو روشنی ؛ سکون ؛ اور مقصد عطا کرتا ہے ۔۔
اور اس کی حفاظت میں ہماری نجات ہے۔۔
========================